جنوبی افریقہ میں ڈربن کے بالکل شمال میں واقع کروکوڈائل کریک تھیم پارک میں جانوروں کی دیکھ بھال پر معمور شخص کو مگرمچھ پر چھڑی سے وار کرنا مہنگا پڑگیا، اور وہ زندگی کھونے سے بال بال بچ گیا۔
پارک میں ایک شو کے دوران مگر مچھوں کا ہینڈلر لوگوں کو 15 فٹ لمبے آدم خور نیل مگرمچھ کے بارے میں بتا رہا تھا، اس دوران اس نے چھڑی سے اس پر وار کیا، جس مگر مچھ نے پلک جھپکتے ہی جوابی حملہ کرتے ہوئے اسے اپنے جبڑوں میں جکڑ لیا۔
اس اچانک حملے پر ہینڈلر چیخ اٹھا، کیونکہ اس مگر مچھ نے اس کی ٹانگوں کے بیچ اپنے دانت گڑائے ہوئے تھے، اسی دوران ایک دوسرا قدرے چھوٹا مگرمچھ بھی حملہ کرنے کیلئے بھاگا اور سیاحوں کی چیخوں سے ماحول گونج اٹھا، مگر مچھ نے ہینڈلر کو دبوچ رکھا تھا لیکن وہ کھڑا ہونے میں کامیاب ہوگیا اور مگر مچھ نے اسے جانے دیا۔
مگرمچھ کے ایک ماہر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مگر مچھ اسے صرف ایک وارننگ دے رہا تھا، اگر وہ اسے مارنا چاہتا تھا تو آسانی سے مار سکتا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وہ شخص انتہائی خوش قسمت تھا کہ دوسرا مگرمچھ جو دوڑ کر اندر آیا اس نے اس پر حملہ نہیں کیا، ورنہ ان دونوں کی لڑائی میں اس شخص کے ٹکڑے ٹکڑے ہو سکتے تھے۔
حملے کے بعد اس شخص کو اسپتال منتقل کیا گیا، اس کی دائیں ٹانگ پر اس کے تولیدی اعضاء کے قریب شدید چوٹ آئی ہے۔
کروکوڈائل کریک کے ترجمان نے کہا کہ ’اگرچہ میں خوش ہوں کہ ملازم فرار ہونے میں کامیاب ہوا اور فی الحال اس کی حالت مستحکم ہے، تاہم، ہمیں اس وقت کی گئی پروٹوکول کی خلاف ورزی پر تشویش ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ ’جب کوئی ڈسپلے دینے کے لیے تالاب میں جاتا ہے تو ہم ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ وہاں ایک اور ملازم ساتھ رکھیں جو صورت حال پر نظر رکھے اور ضرورت پڑنے پر مدد کرے۔‘