بھارت میں ”یونیک اسٹریٹ فوڈ“ کے نام پر نت نئے تجربے کیے جاتے ہیں اور ایسے پکوان تخلیق کیے جاتے ہیں جنہیں دیکھتے ہی جی متلا جائے۔
سموسہ ایک ایسی چیز ہے بھارت اور پاکستان میں یکساں پسند کی جاتا ہے، عموماً یہ آلو کا ہوتا ہے، لیکن اس میں پنیر، چکن اور قیمہ بھی بھرا جانے لگا جو قابل قبول تھا، لیکن پھر آیا ایک تجرباتی میکرونی سموسہ، جسے لوگوں نے فوراً مسترد کردیا۔
اس کے بعد تو جیسے سموسوں کو برباد کرنے کا ٹریںد چل نکلا، کسی نے بریانی سموسہ بنایا تو کسی نے آئس کریم ہی سموسے میں بھر کر تل ڈالی، اور یہ سب ہو رہا ہے ہمارے پڑوسی ملک بھارت میں۔
لوگوں کا دل اس میں بھی نہیں بھرا اور اب سموسے میں ایک نیا ٹوئسٹ آیا ہے، ”بھنڈی سموسہ“۔
جس میں آلو کی جگہ بھنڈی بھری جا رہی ہے۔
اب ایسا لگتا ہے کہ اکشے کمار کا جوہی چاولہ سے بریک اپ کا وقت ہوگیا ہے، کیونکہ انہوں نے ہی فلم مسٹر اینڈ مسز کھلاڑی میں کہا تھا کہ ’جب تک رہے گا سموسے میں آلو، تیرا رہوں گا او میری شالو‘۔
اس بھنڈی سموسے نے آن لائن ناپسندیدگی کا ایک طوفان کھڑا کردیا ہے، یہاں تک کہ انسٹاگرام پر ایک صارف نے تو ”ڈس لائیک“ بٹن ہی مانگ لیا۔
جبکہ ایک صارف نے تو اسے نیا نام بھی دے دیا، ”بھنڈوسہ“۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے سموسہ بنانے والے کو بد دعا دیتے ہوئے کہا کہ ’بھگوان کرے نرک میں تیرے سموسے بنیں‘۔