والدین کی جانب سے اصلاح اور تربیت کے نام پر بچوں کو مارنے پیٹے کے عمل کو سماجی طور پر قابل قبول سمجھا جاتا ہے لیکن اس کا اثر بچوں کی نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی نشو نما پر بھی پڑتا ہے ۔
آج ٹی وی کی افطار ٹرانسمیشن باران رحمت میں میزبان مایا خان سے گفتگو کرتے ہوئے موٹویشنل اسپیکر ارم ضیا کہتی ہیں کہ بچوں کو مارںا کسی بھی دور میں ٹھیک نہیں ہے ۔
انہوں نے عام طور پر والدین کسی اور کا غصہ اپنے بچوں پر نکال دیتے ہیں کیونکہ ان کے بچے ان کے لیے آسان ہدف ہوتے ہیں یہ عمل بچوں کی ذہنی نشو نما کیلئے بلکل بھی ٹھیک نہیں ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ تربیت کرتے ہوئے خاص طور ماں کو چاہئے کہ بچے کی محبت میں اس کی غلطیوں کو باپ سے نہ چھپائے اس کے اثرات بعد میں سامنے آتے ہیں ۔
بچوں کی تربیت کے حوالے سے ان کا مزید کیا کہنا کہ سنیئے اس ویڈیو کلپ میں