لاہور کے جوڈیشل مجسٹریٹ نے امیر بالاج قتل کیس کے ملزم احسن شاہ کو پانچ روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ امیر بالاج قتل کیس کے ملزم احسن شاہ کو ضلع کچہری لاہور میں جوڈیشل میجسٹریٹ صدف بتول کی عدالت میں پیش کیا گیا۔
پولیس نے عدالت میں احسن شاہ کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ نے استدعا منظور کرتے ہوئے ملزم احسن شاہ کو 6 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کی تحویل میں دے دیا گیا۔
اورگنائزڈ کرائم یونٹ پولیس نے احسن شاہ کو امیر بالاج کی مخبری کے الزام میں حراست میں لیا تھا۔
دوسری جانب بالاج قتل کیس میں زیر حراست 7 ملزمان کا بیان قلمبند کر لیا گیا،بالاج قتل کیس میں زیر حراست 7 ملزمان کا بیان قلمبند کر لیا گیا۔۔ بالاج کو قتل کرنے کیلئے 2 شوٹر اور 3 سہولتکار موقع پر موجود تھے۔ بالاج کو قتل کرنے والے شوٹر مظفر کو موقع پر کس نے گولیاں مار کر قتل کیا۔
تاحال اس معاملے کا تعین نہ ہو سکا۔ ملزم احسن شاہ نے امیر بالاج کے بارے طیفی بٹ کو بار بار اطلاع دینے کا اعترافی بیان بھی دے دیا ہے۔
پولیس تفتیش کے مطابق امیر بالاج ٹیپو کو مقدمہ میں نامزد ملزم طیفی بٹ نے قتل کروایا۔۔ قتل کے الزام میں زیرحراست ملزمان سے تفتیش کے دوران تمام تانے بانے طیفی بٹ سے ملتے ہیں۔۔ احسن شاہ پر مقدمہ میں نامزد ملزموں طیفی بٹ اور گوگی بٹ کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے، دوران تفتیش ملزم احسن شاہ نے سی آئی اے پولیس کے سامنے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔
پولیس نے احسن شاہ کو جوڈیشل مجسٹریٹ صدف بتول کی عدالت پیش کر کے مزید تفتیش کیلئے 6 روزہ ریمانڈ بھی حاصل کر لیا ہے۔۔ سی آئی اے نے علی اصغر پٹھان، ملک سہیل، احسن شاہ، شوٹر ایاز، بلال اور حسنین کو حراست میں لے رکھا ہے۔
واضح رہے کہ احسن شاہ مقتول امیر بالاج کا قریبی دوست تھا، احسن شاہ پر مقدمہ میں نامزد ملزموں کے ساتھ رابطوں کا الزام ہے۔ احسن شاہ نے مبینہ طور پر مخبری کے لیے نامزد ملزموں سے بھاری رقم وصول کی تھی۔