متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا ہے کہ ایم کیو ایم کبھی بوڑھی نہیں ہوگی اس کی باگ ڈور نوجوانوں نے سنبھالنی ہے۔
ایم کیو ایم کے چالیسویں یوم تاسیس سے خطاب کرتے ہوئے کنوینر ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ چالیس سال کے سفر کے بعد بھی ایم کیو ایم مضبوط ، متحرک اور منظم ہے ، یہ راستہ وہی راستہ ہے جو منزل کی طرف جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں غریبوں، محکوموں اور مجبوروں کی امید ہے، یہ چالیسواں یوم تاسیس اے پی ایم ایس او کی عبارت ہے، نوجوانوں نے اپنے خون کے لہو سے چراغ روشن کیے، میری مائیں بہنیں تنظیم کے برے وقت میں ساتھ کھڑی رہی رہیں۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 11 جون 1978 کو نوجوان طالب علموں نے ایک طلبہ تنظیم کی بنیاد رکھی ، آج ان نوجوانوں میں سے کئی لوگ ہمارے درمیان بیٹھے ہیں، ایم کیو ایم کے یوم تاسیس پر اے پی ایم ایس او کی تنظیم نو کی گئی، یہ آپ کی ذمہ داری ہے اے پی ایم ایس او مضبوط اور منظم رہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کبھی بوڑھی نہیں ہوگی اس کی باگ ڈور نوجوانوں نے سنبھالنی ہے، ایم کیو ایم کے چالیسواں یوم تاسیس پر خدا کا شکر ادا کرتا ہیں، آج یہ پنڈال ایم کیو ایم کے ذمہ داروں سے بھرا ہے، اس پنڈال میں صرف اور صرف ایم کیو ایم کے ذمہ دار بیٹھے ہیں۔
دوسری جانب سابق وفاقی وزیر امین الحق نے کہا کہ اے پی ایم ایس او کے تمام ساتھیوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، خالد بھائی اور فیصل بھائی کے دور میں اے پی ایم ایس او پروان چڑھی۔
بعد ازاں ایم کیو ایم کے رہنما سید امین الحق نے اے پی ایم ایس او کے مرکزی کمیٹی کا اعلان کیا۔ جس کے مطابق حافظ شہریار اے پی ایس او کے انچارج مقرر کیے گئے ہیں۔