Aaj Logo

شائع 17 مارچ 2024 12:52pm

کیا نواز شریف کوئی بڑا بلنڈر کر بیٹھے ہیں؟

برطانوی جریدے نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف شدید ڈپریشن میں ہیں۔ وہ کم کم دکھائی دے رہے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ انتخابی نتائج ویسے نہیں جیسے اُن سے وعدے کیے گئے تھے۔

دی اکنامسٹ نے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ عمران خان سے اُن کے پرستاروں کو دور رکھنے کی اسٹیبلشمنٹ کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔

2022 میں عمران خان کو اقتدار سے الگ کرنا تب اُن کے خلاف جاتا دکھائی دیا تھا مگر اب ایسا لگتا ہے کہ قدرتی طور پر ٹائمنگ اُن کے حق میں گئی۔

جریدہ مزید لکھتا ہے کہ تین بار وزیر اعظم کے منصب پر فائز رہنے والے نواز شریف نے عمران خان کو ہٹائے جانے کے بعد نئے انتخابات کا مطالبہ کرنے کے بجائے اپنے بھائی کو پارلیمنٹ کی باقی ماندہ مدت کے لیے وزیر اعطم بننے کی اجازت دے کر بظاہر بلنڈر کیا۔

دی اکنامسٹ کے مطابق ایک بڑی بات یہ ہوئی ہے کہ ملک کے مسائل سے محض سیاست دان اور عوام ہی پریشان نہیں بلکہ اس بار اسٹیبلشمنٹ بھی الجھی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ نواز شریف کی الجھن یہ ہے کہ وہ پارٹی کو نئی زندگی دینے میں کامیاب نہیں رہے۔ اگر ’مدد‘ نہ ملتی تو مسلم لیگ ن انتخابی نتائج میں کسی قابلِ ذکر مقام پر دکھائی نہ دیتی۔

جریدہ مزید لکھا ہے کہ مسلم لیگ ن اِتنی واضح اکثریت سے نہیں ابھری کہ تنہا حکومت بناسکے یا مخلوط حکومت بھی ایسی ہو کہ کوئی بھی اتحادی زیادہ شرائط نہ منواسکے۔

Read Comments