وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ میری ترجیحات میں صوبے کو اپنے پاؤں پہ کھڑا کرنا ہے، ہمارے نوجوان کلاس فور کی نوکری کے لیے پانچ سے چھ لاکھ روپے رشوت دے رہے ہیں، نوجوان اپنی بھینس پال کر بہتر روزگار کما سکتے ہیں۔ اگر ایک لاکھ روپے کی مرغیاں لے لیں تو آپ کو کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈا پور نے جہاں ملک کی سکیورٹی کی بات کی وہیں، بے روزگار نوجوانوں کو بھینس اور مرغیاں پالنے کا مشورہ بھی دیا۔
انھوں نے کہا کہ وہ قوم بنتی ہے جو اپنے پاؤں پہ کھڑی ہو، خیرات کے پیسے سے قومیں نہیں بنتی، خواتین کو گھروں میں روزگار دیں گے اور نوجوانوں کو مختلف کاموں میں مہارت سکھائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ دیگر ممالک سے ہماری بات چیت شروع ہوگئی ہے ہم اپنے لوگوں کو ٹریننگ دے کر روزگار مہیا کریں گے، اس کے علاوہ تربیت دے کر اپنے صوبے کے لوگوں کو بیرون ملک بھیجیں گے تاکہ وہ بہتر روزگار کما سکیں۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ عمران خان نے جب بھینس پالنے کا کہا تھا تو لوگوں نے اس بات کا مذاق اڑایا تھا۔ چھ لاکھ روپے کی بھینس 15 سے 16 کلو دودھ دیتی ہے جس سے اچھا روزگار کمایا جا سکتا ہے۔
علی امین نے مزید کہا کہ ملاوٹ شدہ دودھ 180 روپے کلو مل رہا ہے، اگر ہمیں 250 روپے میں خالص دودھ ملے تو ہم لینے کو تیار ہیں۔
انھوں نے کہا کہ بہتر ہے کہ نوجوان کلاس فور کی نوکری لینے سے ایک گائے ہی پال لیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 50 روپے کا انڈہ ہے جو اسلام آباد میں 60 روپے کا ملتا ہے، اگر ایک لاکھ روپے کی مرغیاں لے لیں تو آپ کو کام کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ میں پورے صوبے کا وزیر اعلیٰ ہوں، پورا صوبہ میری ذمہ داری ہے، صوبے میں جو بھی کام نہیں ہوئے وہ ترجیحی بنیادوں پر کریں گے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’ہماری پہلی ترجیح صوبے میں امن و امان کا قیام ہے، ہم لوگ امن کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے‘۔
انھوں نے کہا کہ امن و امان کے حوالے سے مکمل ایک پلان بنایا ہے جس پر جلد کام شروع ہوگا۔ ہماری جو پولیس ہے ہماری جو فورسز ہیں یہ بھی محفوظ رہیں۔