بھارت پاکستان سے متصل اپنی سرحدوں پر ”ایئر ٹینک“ تعینات کرنے کی تیاریاں کر رہا ہے۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق توقع ہے کہ فضائی ٹینکوں کی تعیناتی کا یہ منصوبہ گرمیوں میں مکمل کر لیا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہیوی ڈیوٹی کامبیٹ ہیلی کاپٹر ”اپاچے“ جسے ائیر ٹینک بھی کہا جاتا ہے جلد ہی پاکستان سے متصل سرحد پر تعینات کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ بھارتی فوج نے ہیوی ڈیوٹی اور جدید ترین صلاحیتوں سے لیس ہیلی کاپٹروں کے اسکواڈرن میں اضافہ کیا ہے۔
اعلیٰ معیار کے نائٹ ویژن سسٹم سے لیس اپاچے کو ایک منٹ میں 138 اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھنے والے میزائلوں سے لیس کیا جا سکتا ہے، جو اسے فضائیہ کا ایک زبردست اثاثہ بناتا ہے۔
فوج کی مغربی کمان میں اپاچے ہیلی کاپٹروں کو تعینات کرنے کی تیاریاں جاری ہیں، جس کی پہلی کھیپ فروری 2024 میں امریکا سے موصول ہونی تھی لیکن اس میں تاخیر ہوئی ہے۔
اب اپاچے ہیلی کاپٹروں کی پہلی کھیپ مئی میں موصول ہونے کا امکان ہے۔
بھارتی فوج نے امریکی کمپنی بوئنگ کے ساتھ اپاچے ہیلی کاپٹروں کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔
تقریباً 5,691 کروڑ بھارتی روپے کے اس سودے کے تحت بوئنگ بھارتی فوج کو 6 ہیلی کاپٹر فراہم کرے گا۔
امریکا اور بھارت کے درمیان فروری 2020 میں اس دفاعی خریداری پر اتفاق ہوا تھا۔
اس حوالے سے انڈین آرمی کے ایوی ایشن ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل اجے سوری نے بتایا کہ اپاچے ہیلی کاپٹروں کی سپلائی فروری میں ہی شروع ہونی تھی لیکن بعض وجوہات کی وجہ سے اس میں کچھ تاخیر ہوئی ہے۔
بھارتی فضائیہ کو 22 ”AH-64Es“ اپاچے ہیلی کاپٹر کی سپلائی پہلے ہی کی جاچکی ہے۔
بھارتی فضائیہ نے ستمبر 2015 میں امریکی کمپنی کے ساتھ 13,952 کروڑ روپے کا معاہدہ کیا تھا۔