کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ روز سوچتا ہوں یہ پاگل کردینے والی جاب چھوڑ دوں۔ جسٹن ٹروڈو کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی حیثیت سے کام کرنا آسان نہیں۔ یہ کام تو پاگل کردینے والا ہے مگر پھر بھی اگلے انتخابات تک تو کام کرنا ہی پڑے گا۔
کینیڈا میں اگلے انتخابات اکتوبر 2025 میں ہوں گے۔ اس وقت اپوزیشن لیڈر پیئرے پوئلیور کی پوزیشن بہت مضبوط ہے اور وہ رائے عامہ کے تمام جائزوں میں آگے ہیں۔
جسٹن ٹروڈو کو چوتھی مدت کے لیے ووٹرز کا اعتماد حاصل کرنے کے چیلنج کا سامنا ہے۔
مقبولیت میں تیزی سے رونما ہونے والی کمی سے جسٹن ٹروڈو کے اعتماد میں کمی واقع ہو رہی ہے کیونکہ اپوزیشن کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
فرانسیسی زبان کے براڈکاسٹر ریڈیو کینیڈا سے انٹریو میں 52 سالہ جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ روز خیال آتا ہے کہ یہ پاگل کردینے والی جاب چھوڑ کر سکون سے گھر میں بیٹھا جائے مگر میں یوں ہمت ہارنے والوں میں سے نہیں ہوں۔ بہت کچھ قربان کرنا پڑتا ہے اور کبھی کبھی بہت بیزاری محسوس ہوتی ہے۔
ایک سوال کے جواب میں جسٹن ٹروڈو نے کہا کہ یہ بہت بُرا وقت ہے۔ دنیا بھر میں جمہوریتیں خطرے میں ہیں کیونکہ عوامی طاقت کے مظاہروں کو ٹرینڈ کا درجہ مل چکا ہے۔ لوگ جمہوری اقدار کو چھوڑ کر صرف عوامی طاقت کے مظاہروں کی بنیاد پر بات منوانا چاہتے ہیں۔