انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے سالانہ اجلاس کے بعد اسٹاپ کلاک کو وائٹ بال کرکٹ کا مستقل حصہ بنا دیا ہے اور یہ فیچر یکم جون سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں لاگو کیا جائے گا۔
اسٹاپ کلاک کے اصول سے میچز کی بروقت تکمیل میں مدد ملے گی اور فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کو اوور کے اختتام کے بعد 60 سیکنڈ کے اندر اگلے اوور کی پہلی گیند پھینکنے کے لیے تیار رہنا ہوگا۔
اگر کوئی ٹیم مقررہ وقت 60 سیکنڈ کے اندر اگلا اوور شروع کرنے میں ناکام رہتی ہے تو دو وارننگ دی جائیں گی اور قواعد کی متعدد خلاف ورزیوں پر میچ کے دوران فی واقعہ 5 رنز کاٹے جائیں گے۔
اسٹاپ کلاک کی الٹی گنتی ظاہر کرنے کے لیے زمین پر ایک الیکٹرانک گھڑی آویزاں کی جائے گی تاکہ مقررہ وقت اوورزکے درمیان ناپا جاسکے۔
اسٹاپ کلاک کا یہ فیچر دسمبر 2023 میں متعارف کرایا گیا تھا اور اس نے اپنے آزمائشی عرصے کے دوران نتائج بھی پیش کیے ہیں۔
چیف ایگزیکٹیو کمیٹی (سی ای سی) کو جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ون ڈے میچوں میں اسٹاپ کلاک کا طریقہ کار استعمال کرتے ہوئے 20 منٹ کم صرف ہوئے جس سے وقت کی بچت میں مدد ملی۔
اسٹاپ کلاک فیچر اور اس کے قواعد میں کچھ استثنیٰ ہو سکتے ہیں، مثال کے طور پر اگر کسی بلے باز یا فیلڈر کو چوٹ لگ جائے تو امپائر کھلاڑی کے میدان میں علاج کی منظوری دیتے گھڑی کو روک سکتے ہیں۔
اگر کوئی نیا بیٹسمین کریز پر آتا ہے یا جب امپائر مشروبات کے وقفے کا اعلان کرتے ہیں تو بھی اسٹاپ کلاک کو روک سکتے ہیں۔
ٹی 20 ورلڈ کپ یکم جون سے 29 جون تک امریکا اور کیریبین میں کھیلا جائے گا اور یہ پہلا موقع ہوگا جب کسی میگا ایونٹ میں اس فیچر کا استعمال کیا جائے گا۔