پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ اپنی گرفتاری پر آئی جی پنجاب کو نہیں چھوڑوں گا، دعوی کیا کہ ان کی جماعت کے ساتھ ری کاؤنٹنگ کا فراڈ کیا جارہا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے انسانی حقوق کے وکیل اشتیاق چوہدری کی تحریک انصاف میں شمولیت کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ خوشی کی بات ہے کہ جو لوگ انسانی حقوق کےعلمبردارہیں، وہ پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے اپنی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا کہ منڈیٹ چوری کے خلاف تحریک پرلاہور میں جو تشدد کیا گیا وہ سب کے سامنے ہے، رولز کے مطابق ایک ایم این اے کی قومی اسمبلی کے اسپیکر کی اجازت کے بغیر گرفتاری نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں ان لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا جنہوں نے مجھے اغواء کیا، اگلے ہی دن انسداد دہشت گری عدالت نے ہمارے کارکنان کو چھوڑا۔
مریم نواز کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لطیف کھوسہ نے کہا کہ مریم نواز ہارنے کے باوجود جعلی وزیراعلی بنی بیٹھی ہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ 9 فروری کو ہمارے 100 جیتے ہوئے بندوں کو ہروایا گیا، اب ہمارے ساتھ ری کاؤنٹنگ کا فراڈ کیا جا رہا ہے، یہ تو وزیر خارجہ اور وزیر خزانہ اپنی مرضی سے نہیں لگا سکتے، یہ واحد الیکشن تھا جس میں لوگوں انتخابی نشان کو ڈھونڈ رہے تھے، سپریم کورٹ نے بھٹو کو انصاف دلاتے ہوئے 45 سال لگائے، پی ٹی آئی کے تمام کارکنان کو رہا کریں۔
سینیر قانون دان حامد خان نے کہا کہ سمجھتا ہوں یہ خوش قسمتی ہے کہ اشتیاق چوہدری جیسے انسانی حقوق کے علمبردار نے پی ٹی کو جوائن کیا ہے، پچھلے 75 سال سے اس ملک میں ہائیبریڈ نظام چلانے والے موجود ہیں، سب کو پتہ لگ گیا ہے کہ اصل میں اقتدار کس کے پاس ہے۔