خلاء باز جب کبھی خلاء میں جاتے ہیں، تو مکمل تیاری کے ساتھ اپنے سفر کا آغاز کرتے ہیں، تاہم نئی تحقیق کے مطابق خلاء بازوں کو اسپیس میں سر درد کی شکایت کا سامنا کرنا پڑ ہی جاتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ایک ایسی ہی تحقیق 24 خلاء بازوں پر کی گئی تھی، جن کا تعلق امریکہ، یورپ اور جاپان سے تھا، جو کہ عالمی اسپیس اسٹیشن پر 26 ہفتے گزار کر آئے ہیں۔
تحقیق کے مطابق ان تمام کے تمام 24 خلاء بازوں کو سر میں درد کی شکایت کا سامنا تھا، سر درد، جسے کچھ خلاء بازوں نے مائگرین کا نام دیا تو کچھ نے ٹینشن کا نام دیا۔
تاہم یہ درد نہ صرف شروعاتی ہفتوں میں ہوا، بلکہ بعدازاں بھی ہوا، شروعاتی ہفتوں میں اس لیے بھی سر سمیت جسم میں درد ہوتا ہے، کیونکہ جسم کو خلاء کے ماحول کو اور مائکروگریوٹی سے ایڈجسٹ ہونے میں وقت لگتا ہے۔
تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے، کہ شروعاتی دنوں میں یہ سر درد مائگرین کی طرح معلوم ہوتا ہے، جو بعدازاں ٹینشن میں تبدیل ہو جاتا ہے۔
اس تحقیق کے آتھر، اوسٹرہوٹ آف زانس میڈیکل سینٹر اینڈ دی لیڈن یونی ورسٹی میڈیکل سینٹر کے نیورولوجسٹ ڈبلیو پی جے وان کا کہنا تھا کہ خلائی سفر کے شروعات میں سر درد کی مختلف وجوہات زیر غور رہیں، جو کہ شروعاتی ہفتوں میں رونما ہوتی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے ہفتے میں جسم گریوٹی کو ایڈجسٹ کرتا ہے، جسے عام طور پر Space Adaptation Syndrome کہتے ہیں، اس سے مختلف چھوٹی بیماریاں جیسے کہ نوزیا، الٹیاں، سردرد ہو سکتا ہے۔
جبکہ خلائی سفر کے اثرات سے متعلق نیورولوجسٹ کا کہنا تھا کہ سچ جواب یہی ہے کہ ہمیں بھی معلوم نہیں ہے، طویل ترین خلائی سفر کے انسانی جسم پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
تاہم یہ بات واضح ہے کہ مختصر ترین، یا میڈیم ٹرم پر جیسے کہ ہفتوں یا مہینوں کے سفر کے دوران چند اثرات مرتب ہونا شروع ہوتے ہیں۔
اس سب صورتحال میں خلاء باز سر درد کی شکایت کے باوجود وہ تمام کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں، جو کہ ان کا دل چاہتا ہے، ایک ایسے ہی خلاء باز ڈاکٹر شیخ مظفر شکور کی ویڈیو نے بھی سب کو حیران کیا تھا۔
جس میں خلاء کے سفر کے دوران نماز پڑھتے دکھائی دیے، ملیشیاء سے تعلق رکھنے والے خلاء باز نے 2007 میں خلائی سفر کے دوران خلاء میں نماز ادا کی تھی۔
ملیشئین اسپیس پروگرام میں دی جانے والی 11 ہزار درخواستوں میں سے ڈاکٹر مظفر کو منتخب کیا گیا تھا۔
اسی طرح ناسا کی ویب سائٹ پر بھی دلچسپ معلومات دی گئی تھیں، جس میں بتایا گیا تھا، وہ 7 کھیل جو خلاء بازوں کو بغیر کشش کے کھیلنا پسند ہے۔
جاپانی خلاء باز ساتوشی فوروکاوا خلاء میں بیس بال کھیلتے دکھائی دیے تھے، جنہیں خلاء میں اپنا وقت بتانے کے لیے یہ کھیل پسند تھا۔
اسی طرح ناسا کے خلاء باز گریگ شیمیتوف کو خلاء میں چیس کھیلنا پسند تھا۔