فلپائن میں لوگوں کو یرغمال بنا کر ان سے کام کروانے کا ایک انوکھا واقعہ سامنے آیا ہے، جس میں یرغمالیوں سے کوئی محنت مزدروی نہیں کرائی جاتی بلکہ انہیں آن لائن لوگوں کو اپنی محبت کے جال میں پھنسا کر لوٹنے پر مجبور کیا جاتا ہے۔
فلپائن کی فورسز نے 800 سے زیادہ فلپائنی اور غیر ملکی شہریوں کو ریسکیو کیا ہے، جنہیں ”پوگو“ نامی ایک بڑی آف شور گیمنگ آپریٹر فرم میں مبینہ غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے رکھا گیا تھا، یہ فرم کرپٹو اور دیگر مالی گھوٹالوں میں مبینہ طور پر ملوث ہے ۔
فلپائن کی نیشنل پولیس، مسلح افواج اور صدارتی اینٹی آرگنائزڈ کرائم کمیشن(پی اے او سی سی) کی ٹیموں نے بدھ کے اوائل میں زُن یوان ٹیکنالوجی انکارپوریٹڈ کے 10 ایکڑ پر مشتمل کمپاؤنڈ پر مشترکہ چھاپہ مارا۔
پی اے او سی سی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر گلبرٹ کروز نے بتایا کہ ادارہ تو قانونی ہے۔ اس کے پاس کاغذات ہیں، لیکن ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ یہ لوگ کیسے کام کرتے ہیں۔ ہم انسانی اسمگلنگ اور غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
تلاشی کا وارنٹ ایک ویتنامی شہری کے یہاں سے فرار ہونے اور پوگو فرم کے آپریٹرز کے خلاف جسمانی تشدد اور سنگین غیر قانونی حراست کی شکایات درج کرنے کے بعد جاری کیا گیا تھا۔
کمپنی پر یہ الزام بھی لگایا گیا کہ غیر ملکی شہریوں کو اسکیمنگ (دھوکہ دہی) کرنے پر مجبور کیا جاتا ہے اور اگر وہ اپنے روزانہ کوٹہ تک پہنچنے میں ناکام رہتے ہیں تو انہیں جسمانی طور پر تکلیف پہنچائی جاتی ہے۔
نیشنل انٹر ایجنسی ٹاسک فورس اگینسٹ ٹریفکنگ کے چیئرپرسن جوناتھن لیڈو کا کہنا ہے کہ بڑے پیمانے پر تلاش اب بھی جاری ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ایک زیر زمین اسٹیبلشمنٹ ہے اور یہاں شاید کوئی سرنگ ہے، جسے ہم تلاش کر رہے ہیں۔ ممکنہ طور پر وہاں ایک ٹارچر چیمبر بھی ہے۔
حکام نے سینکڑوں فلپائنی، چینی، ملائیشیائی باشندوں کو وہاں سے بچایا ہے۔ جبکہ ویت نامی اور دیگر غیر ملکی شہریوں اور مبینہ گھوٹالے کے مرکز کو چلانے والے متعدد مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
احاطے سے متعدد آتشیں اسلحہ بھی ضبط کیا گیا۔
سکیورٹی فورسز اب پوگو فرم کے اندر موجود کمپیوٹرز اور دیگر گیجٹس کو روکنے اور ان کا معائنہ کرنے کے لیے وارنٹ دائر کریں گی۔
بیورو آف امیگریشن بھی گرفتار پوگو ملازمین کے امیگریشن کاغذات کی جانچ کر رہا ہے۔