لاہورمیں ای چالان کی قانون سازی نہ ہونے کے باعث شہریوں نے چالانوں کو بھی غیر سنجیدہ لے لیا۔ شہر میں سڑکوں پر چلنے والی 22 لاکھ وہیکلز ای چالان نادہندہ نکلیں۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی وہیکلز کے ذمے 3 ارب روپے واجب الادا ہیں۔
ای چالان ادا نہ کرنے والی 22 لاکھ وہیکلز میں گاڑیاں، موٹر سائیکلز اور رکشہ شامل ہیں۔ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والی وہیکلز کے ذمے 3 ارب روپے واجب الادا بھی ہیں۔
پنجاب پولیس کی جانب سے موٹر وہیکل آرڈیننس میں ای چالان شامل کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں بل چھ سال قبل بھجوایا گیا تھا۔ قانون ساز اسمبلی نے تاحال موٹر وہیکل آرڈیننس میں ترامیم کر کے ای چالان کو شامل نہیں کیا گیا۔
سیف سٹی اتھارٹی نے صرف عدالتی احکامات کے بعد چالان کا آغاز کیا گیا تھا جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ 3 ارب روپے کی ریکوری کیلئے اقدامات شروع کر دئیے ہیں۔ ہائی پروفائل شخصیات کو کالز کرکے ای چالان ادا کرنے کی ہدایات کی جانے لگیں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قوانین کی خلاف ورزی اور ای چالان نادہندگان کی گاڑی ٹرانسفر رکوانے کیلئے محکمہ ایکسائز سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔