2014 میں ملایشئین ائیر لائن کا ایم ایچ 370 طیارہ پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا، تاہم 10 سال بعد برطانوی پائلٹ نے انکشاف کیا ہے کہ ملایشئین طیارہ جنوبی بحر ہند میں موجود ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق برطانوی بوئنگ 777 کے پائلٹ سائمن ہارڈی کی جانب سے تحلقہ خیز دعویٰ کیا گیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ پری ڈیپارچر دستاویزات کے مطابق طیارے کو جان بوجھ کر سمندر میں گرایا گیا تھا۔
سائمن ہارڈی کا کہنا تھا کہ آخری کے چند منٹوں میں تبدیلیاں اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہیں کہ طیارے کے پائلٹ ظہاری احمد شاہ نے جان بوجھ کر جہاز کو کریش کرایا۔
سائمن ہارڈی جو کہ آسٹریلین ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو میں کام کرتے ہیں، انھوں نے نے دی سن سے گفتگو میں کہا کہ حیرت انگیز اتفاق یہ بھی تھا کہ طیارے کی روانگی سے قبل انجینئیرنگ کے عملے نے جو آخری کام کیا وہ اس ٹینک میں آکسیجن بھرنا تھا جو صرف کاک پٹ کے لیے ہوتا ہے ناکہ کیبن کریو کے لیے۔
سائمن ہارڈی کے مطابق پائلٹ نے جان بوجھ کر فیول سلک کو سمندر کی سطح پر نہیں گرنے دیا، تاکہ حادثے کی لوکیشن کا کسی کو علم نہ ہو سکے۔
جبکہ پائلٹ نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ کیبن کو جان بوجھ کر ڈی پریشرائزڈ کیا تھا، تاکہ جہاز کو کریش کرنے سے قبل مسافروں کو بے ہوش کیا جا سکے۔
ہارڈی نے کہا کہ طیارے کی لوکیشن سرچ ایریاء سے بالکل الگ ہےاور یہ جنوبی بحرہند میں ہے۔
بدقسمت طیارے کے پر کا صرف ایک ٹکڑا ملا تھا۔ ہارڈی کا اس کے حوالے سے کہنا ہے کہ اس ٹکڑے پر فلیپرون کی حالت سے اندازہ ہوتا ہے کہ آخر وقت تک کوئی شخص طیارہ کنٹرول کر رہا تھا۔
دوسری جانب ایم ایچ 370 کی تلاش کے لیے ملایشئین حکومت کی جانب سے 3 مارچ کو ایک بار پھر تلاش کے عمل کو شروع کرنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
واضح رہے 2014 میں ملایشئین مسافر طیارہ ایم ایچ 370 پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا، جس میں پائلٹ اور عملے سمیت 239 مسافر سوار تھے۔
طیارے کے عملے کی آخری بات چیت ٹیک آف سے 38 منٹ بعد تک ہوئی تھی، جہاں طیارے کی لوکیشن جنوبی چین کا سمندر تھا، تاہم ملٹری ریڈار کے مطابق ڈرامائی طور پر جہاز کا رابطہ ٹاور سے منقطع ہو گیا تھا۔ جبکہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا، کہ جہاز سمندر میں گرا ہوگا۔