وزیراعظم شہباز شریف نے چیئرمین انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) ظفر محمود کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
سندھ حکومت کے اعتراضات پر چیئرمین ارسا کی تعیناتی کا نوٹس واپس لیا گیا جبکہ وفاق نے سندھ حکومت کو فیصلے سے متعلق آگاہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، وزیراعظم نے گزشتہ روز ریٹائرڈ سرکاری افسر ظفر محمود کو 3 سال کے لیے انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کا چیئرمین تعینات کیا تھا، جس پر سندھ کابینہ نے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کے زیر صدارت کابینہ کے پہلے اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ میں سندھ کابینہ کا موقف دہراتے ہوئے کہا گیا تھا کہ ارسا کے چیئرمین کا انتخاب صوبوں یا وفاقی حکومت کے اراکین میں سے ہونا چاہیے، باہر سے کسی کو مقرر کرنا پانی کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہو گی۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اس موقع پر کہا تھا کہ وفاق کا فیصلہ کسی صورت قبول نہیں کیا جاسکتا کیونکہ ہمیں صرف تعیناتی نہیں بلکہ جس شخص کو تعینات کیا گیا اس پر بھی اعتراض ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے صوبہ سندھ کی جانب سے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سے رابطہ کیا تھا اور محکمہ آبپاشی کے اعتراضات کی روشنی میں چیئرمین ارسا کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن واپس لینے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
واضح رہے گزشتہ روز قومی اسمبلی میں انڈس ریور سسٹم اتھارٹی (ارسا) کے چیئرمین کی یک طرفہ تعیناتی پر اہم اتحادی جماعت پیپلزپارٹی نے بھی مسلم لیگ (ن) کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔