پنجاب حکومت نے آج کے اسمبلی اجلاس میں بجٹ پیش نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیر خزانہ پنجاب کا کہنا ہے کہ پنجاب کا بجٹ 18 مارچ کو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن رہنما رانا آفتاب احمد خان نے کہا کہ حکومت کو بجٹ پاس نہیں کرنے دیں گے۔ وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ بجٹ منظور کروانا انتہائی ضروری ہے، نظام کو روکا نہیں جاسکتا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس بجٹ منظوری کیلئے جمعہ کی صبح 11 بجے طلب کیا گیا تھا تاہم آخری لمحات میں حکومت نے اپنا فیصلہ تبدیل کرلیا۔
حکومت پنجاب نے جمعہ کو اسمبلی اجلاس میں 6 آرڈننس پیش کرنے کا فیصلہ کیا ، اب پنجاب اسمبلی میں بجٹ 18 مارچ کو پیش کیا جائے گا۔
دی پنجاب سول سرونٹس ترمیمی آرڈننس 2023
دی پولیس آرڈر ترمیمی آرڈننس 2023۔
پنجاب ایگریکلچر مارکیٹنگ ریگولیٹری اتھارٹی ترمیمی آرڈننس 2023۔
دی پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن ترمیمی آرڈننس 2023۔
پنجاب پرائس کنٹرول اشیاء ضروریہ آرڈننس۔
پنجاب اسمبلی رولز 1997 کے آرڈننس میں توسیع۔
یاد رہے کہ گورنر پنجاب نے اجلاس حکومت پنجاب کی سمری پر طلب کیا تھا۔
گورنر پنجاب بلیغ الرحمان نے گزشتہ روز پنجاب اسمبلی اجلاس کا نوٹیفکیشن جاری کیا۔
پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن رہنما رانا آفتاب نے کہا کہ حکومت آج بجٹ نہیں آرڈینینس لا رہی ہے۔ نگران حکومت کے نو ماہ کے بجٹ کو پاس نہیں کرنے دیں گے۔
انھوں نے کہا کہ حکومت نے اسپتال میں ٹائلیں تو لگوا دیں لیکن دوائی نہیں ہے۔ سیف سٹی کسی کام کا نہیں رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں بھی ہے کہ جب کسی کی مدد کی جائے تو خاموشی سے کی جائے۔ حکومت نے راشن کے نام پر قوم کو بھکاری بنا دیا ہے۔
رانا آفتاب نے کہا کہ حکومت کو ابھی تک یہی نہیں پتا کہ کتنی آبادی کو راشن دینا ہے، کے پی کے میں ہیلتھ کارڈ عوام کو دینے سے لوگوں کی علاج معالجے کی پریشانی ختم ہو چکی ہے۔
وزیر صحت پنجاب خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا تنقید کرنا حق ہے لیکن تنقید مثبت ہونی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ بجٹ منظور کروانا انتہائی ضروری ہے، نظام کو روکا نہیں جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں ترقیاتی کام جاری ہیں، اسپتالوں میں ادویات مہیا کرنی ہیں، تنخواہیں جاری کرنی ہیں اور کئی مزید کام ایسے ہیں جن کےلیے فنڈز ناگزیر ہیں۔