ماہ رمضان کا ایک پہلو پوری دنیا میں بسنے والے مسلمانوں کی کھانے کی اشتہا ،کچھ پینا ، سگریٹ نوشی اور دیگر جسمانی ضروریات کو ضبط کرنے کی ایک مشق ہے۔
روزہ داروں کے لیے یہ جاننا ضروری ہے کہ ماہ مقدس ہماری مجموعی صحت پرکتنا اچھا اثرڈال سکتا ہے اور ہم کن باتوں کا خیال رکھ کر پورا دن توانا اور مستعد رہ سکتے ہیں۔
افطاری سے سحر تک کے اوقات میں متوازن غذا کا خیال رکھنا بہت اہم ہے ۔ایسے کھانے جن میں کاربو ہائیڈریٹ پہنچانے والے ذرائع جیسےکہ گیہوں ، باجرہ ، پروٹین سے پر خوراکیں جیسے کہ چکن ، مچھلی ، صحت بخش چکنائی جیسے کہ بادام ، اخروٹ، سنکے ہوئے سورج مکھی کے بیج ،پھل اور سبزیاں توانائی اور ضروری غذائیت پہنچانے والے ذریعے ہیں ۔
پروسیسڈ فوڈ اور زیادہ میٹھے کھانے کھانے سے پرہیز کریں ۔کیونکہ ان سے دور رہا جائےتو یہ آپ کےاندر شوگر لیول کو برقرار رکھ کر پورا دن تونائی برقرار رکھے گا ۔
سحری کے کھانے میں کاربو ہائیڈریٹس اور پروٹین، گندم ،براؤن چاول، نشاستہ سے پر سبزیاں ، جیسے کہ مٹر اور مکئی ، انڈے اور چکن وغیرہ کو پورادن توانا رہنے کے لیے اپنی غذا کا حصہ بنائیں ۔
افطار میں نسبتاً متوازن اور غذائیت سے پر کھانے کھانے چاہئیں اور مرغن غذاؤں کو ترجیح نہیں دینی چاہیئے۔ کوشش کریں کہ روزہ کھجور ، ناریل پانی یا شہد سے کھولیں۔
رمضان کے دوران مناسب نیند لینا مجموعی صحت کے لیے لازمی ہے ۔ روزے کے اوقات میں اپنی ذہنی اور جسمانی کارکردگی بہتر بنانے کے لیے مناسب نیند کو ترجیح دیں ۔
پرسکون کھانوں کی مشق سحری اورافطارمیں پرخوری سے بچاواور ہاضمے کو پروموٹ کرتی ہے ۔اس لیےاپنے جسم کی بھوک اور پیٹ بھرنے کی علامات کو پہچانیں۔
عبادتیں رمضان کی جان اور اصل روح ہیں ۔نماز بھی مراقبے کی ہی ایک شکل ہے،اگر اس پر روزے کے دوران سائنٹیفک طریقے سے عمل کیا جائے ۔
ایسے لوگ جنہیں بلڈ پریشر کی شکایات ہوں ،انہیں روزہ رکھنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرورمشورہ کر نا چاہیے ۔ تاکہ روزے کے دوران کسی پیچیدگی سے بچا جاسکے ۔
روزے کے دوران بلڈشوگر لیول ،بلڈ پریشر کی مانیٹرنگ کرتے رہنا لازمی ہے ۔یہ بہت اہم ہے کہ آپ نوٹ کریں کہ کہیں تھکاوٹ ، کمزوری یا چکر کی شکایت تو نہیں ہورہی ہے ۔