بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے حوالے سے مخالف اور حکمراں جماعت بھارتی جنتا پارٹی پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ بی جے پی پاکستانیوں کو ہمارے حقوق، مکانات اور نوکریاں دینا چاہتی ہے۔
بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ یہ ووٹ بینک بنانے کا کھیل ہے، بی جے پی ووٹ بینک کی سیاست کر رہی ہے۔
کیجریوال کا کہنا تھا کہ بی جے پی اپنے ملک کے حقوق پاکستانیوں کو دے رہی ہے۔ سی اے اے سے شمال مشرقی ریاستوں کو زیادہ نقصان پہنچے گا۔
خیال رہے کہ سی اے اے قانون کے زریعے پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان کی اقلیتوں کو ہندوستانی شہریت دی جاسکے گی اور انہیں بھارت میں آباد کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ’ہندوستان کے اپنے لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہے اور وہ پاکستان کے لوگوں کو یہاں آباد کرنا چاہتے ہیں۔ وہ ان لوگوں پر پیسہ خرچ کرنا چاہتے ہیں‘۔
اروند کیجریوال کا مزید کہنا تھا کہ پروسی ممالک میں ڈھائی سے تین کروڑ اقلیتیں ہیں۔ ڈیڑھ کروڑ بھی آگئے تو روزگار کہاں سے آئے گا؟ یہ بی جے پی کی ووٹ بینک کی سیاست ہے۔ جہاں بھی بی جے پی کا ووٹ کم ہوگا، وہ وہاں کچی آبادیوں کو آباد کرکے مستقبل میں ووٹ بینک بنائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی اے اے ملک کے لیے بہت برا ہے، ایک بار جب یہ عمل شروع ہو جائے گا تو یہ نہیں رکے گا، شمال مشرق کو اس کا سب سے زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا، بنگلہ دیش سے بڑی تعداد میں دراندازی ہوتی ہے۔
وزیر اعلیٰ کیجریوال کا کہنا تھا کہ پورا ملک سی اے اے کی مخالفت کر رہا ہے۔ اگر بی جے پی اسے واپس نہیں لے گی تو آپ لوگوں کو اس کا جواب انتخابات میں دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تقریباً 11 لاکھ تاجر ملک چھوڑ چکے ہیں، اگر آپ واپس لانا چاہتے ہیں تو انہیں واپس لے آئیں۔
کیجریوال نے مزید کہا کہ ہریانہ حکومت لوگوں کو روزگار کے لیے اسرائیل جانے کو کہتی ہے۔