ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے ایوان میں داخلے کے دوران مشکلات اور روکے جانے پر نامزد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی شکایت پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو انکوائری کی ہدایت کردی۔
نامزد قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے قومی اسمبلی میں خطاب کے دوران کہا کہ انسپکٹر مشتاق کے پاس یہ اختیار کہاں سے آیا کہ قومی اسمبلی کا گیٹ بند کیا گیا، کل یہی انسپکٹر آپ کی گاڑی روکے گا اور کہے گا کہ مجھے اوپر سے آرڈر آیا ہے، انسپکٹر مشتاق نے ہم پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کے لیے باقی پولیس اہلکاروں کو اشارہ کیا۔
عمر ایوب نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے ہمارے حقوق ہیں یا نہیں ہیں، کیا ہمیں حق ہے کہ ہم اپنے حلقے کی نمائندگی باعزت طور پر قومی اسمبلی میں آکر کرسکیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس انسپکٹر مشتاق کی برطرفی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
عمرایوب کا کہنا تھا کہ مجھے مجھے اپوزیشن لیڈر نامزد کیا گیا ہے، اس کے اوپر عمل کیا جائے اور نوٹفکیشن جاری کیا جائے۔
عمر ایوب کا کہنا تھا کہ ہم عدالتی احکامات کے ساتھ بانی پی ٹی آئی سے اڈیالہ جیل ملنے جا رہے تھے، ہمیں سپریڈنٹ جیل کے کہنے پر روکا گیا اور کہا گیا کہ دہشتگردی کا خطرہ ہے، کیا یہ پولیس والے صرف ہماری خواتین اور نہاتے لوگوں پر لاٹھی چارج کر سکتے ہیں؟ ان پولیس والوں کی دہشت گردوں کے سامنے ٹانگیں کیوں کانپتی ہیں؟
ان کا مزید کہنا تھا کہ سلمان اکرم راجہ اور سردار لطیف کھوسہ کو گرفتار کیا گیا، ہمارے سینیئر اراکین کا استحقاق مجروح کیا گیا،ہم سردار لطیف کھوسہ اور دیگر کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں، آخر کس قانون کے تحت ہمیں بانی چیئرمین پی ٹی آئی سے ملنے سے روکا جا رہا ہے۔
عمر ایوب نے مزید کہا کہ ہماری رکن اسمبلی شاندانہ گلزار کو ایف آئی اے نے خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ شندانہ گلزار نے وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف بات کی ہے، وزیرِ اعلیٰ پنجاب کے خلاف بات کرنا ان کا آئینی حق ہے، ایف ائی اے کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا اور کمیشن کے دیگر ممبران کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا، عمرایوب نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو مستعفی ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ری کاؤنٹنگ کے نام پر ہماری مزید سیٹوں پر فارم 47 کی طرح کا جھرلو پھیرنا چاہتے ہیں.
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہمارے پاس رپورٹس ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کو یہ حکومت کینیڈا بھیج رہی ہے، سکندر سلطان راجا کو کینیڈا میں سفیر لگایا جا رہا ہے۔
جس پر ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہم سارجنٹ ایٹ آرمز کو واقعے کی تحقیقات کی ہدایات دیتے ہیں، سارجنٹ ایٹ آرمز تین دن میں رپورٹ دیں گے، ہم دیگر معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتے وہ پنجاب حکومت کا معاملہ ہے۔
دوسعی جانب ترجمان پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں داخلے سے صرف غیر مجاز افراد کو روکا گیا، ممبران اسمبلی کے ہمراہ دیگر افراد بھی اندر جانا چاہ رہے تھے، انہیں مجاز دفتر کی جانب سے کارڈز جاری نہیں کیے گئے تھے۔
ترجمان پولیس نے کہا کہ تمام منتخب نمائندگان حفاظتی ضابطہ کار کو مدنظر رکھیں اور پولیس سے تعاون کریں۔