وفاق اور خیبرپختونخوا حکومت میں سازگار تعلقات کے لیے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں دونوں جانب سے مسکراہٹوں کا تبادلہ ہوا، وزیراعظم شہباز شریف نے خوشگوار موڈ میں علی امین گنڈاپور کا استقبال کیا اور انہیں وفاق سے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور سے ملاقات کی، ملاقات میں وزیراعظم نے وزیراعظم ہاؤس آمد پروزیر اعلیٰ کے پی کا خیر مقدم کیا۔
وزیرِاعلیٰ کے پی نے وزیراعظم کو خیبر پختونخوا کے انتظامی امورپرتفصیلی طور پر آگاہ کیا۔ جس پر وزیر اعظم کا کہنا تھا خیبر پختونخوا کے تمام جائز مطالبات پورے کئے جائیں گے، ہمیں مل بیٹھ کر تمام مسائل کا حل نکالنا ہو گا۔
ملاقات میںٍ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اچھی نیت کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتی ہے، ہم ملکی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرنے کے لئے پر عزم ہے۔
ملاقات میں وفاقی وزراء اسحاق ڈار،خواجہ آصف، احسن اقبال، امیر مقام اوراعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے
خیال رہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو وفاقی حکومت کے ساتھ مل کر چلنے کا مشورہ دیا گیا ہے، جس کے بعد وزیراعظم اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی ملاقات ہوئی ہے۔
میڈیا سے گفتگو میں علی امین گنڈاپور نے ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ شہبازشریف سے ملاقات مثبت رہی، وزیر اعظم سے ملاقات میں عوامی مسائل سے متعلق بات چیت ہوئی ہے، شہباز شریف نے مکمل سپورٹ کی یقین دہانی کروائی ہے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم وفاق سے وہ مطالبے نہیں کریں گے جو ممکن نہ ہو، ہمیں عمران خان سے سینیٹ الیکشن پر مشاورت کرنی ہے، اس لیے عمران خان سے ملاقات کرنا چاہتا ہوں۔
علی امین گنڈا پور کے ساتھ مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے بھی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سیاست اپنی اپنی اور ریاست ہم سب کی ہے، ہم سب نے ایک جسم اورایک جان بن کر مقابلہ کرنا ہے۔ ملک میں امن واستحکام کیلئے سب کو ساتھ لے کر چلیں گے اور خیبرختونخوا کے واجبات کا معاملہ بھی جلد حل کریں گے۔
امیرمقام کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا ہم سب کا ہے، سب کو مل کر ہی عوام کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلی اور وزیراعظم کی ملاقات عوام کیلئے خوش آئند ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈپور نے وزیراعظم شہازشریف اور صدرمملکت کے حلف برداری میں شرکت سے انکار کردیا تھا۔
دوسری جانب کابینہ کے پہلے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ وفاق سے سیاسی و نظریاتی اختلاف رہے گا مگر ورکنگ ریلیشن رکھیں گے، ہماری معاشی ٹیم ان کے ساتھ بیٹھ کر معاملات دیکھے گی۔ دوسری طرف ترجمان ن لیگ اختیار ولی خان نے کہا ہے ک ہوزیراعلیٰ علی امین خود وزیراعظم کیساتھ بیٹھیں گے تو معاملات درست ہو سکتے ہیں۔