پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آج باقی وکلا کی طرح ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے ان کی طبیعت ٹھیک ہے، ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، بات چیت کے دروازے بند نہیں کیے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج اڈیالہ جیل میں القادر ٹرسٹ کی سماعت تھی، جج صاحب آئے ہوئے تھے،آج 2 گواہان پرجرح ہوئی، 7 گواہان میں سے 6 گواہان کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں، آج باقی وکلا کی طرح ہماری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے ان کی طبیعت ٹھیک ہے، ملاقاتوں پر پابندی عائد ہے ہم نے درخواست کی تھی، ملاقات میں پارٹی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ دہشت گردی ایک سیریس مسئلہ ہے، نہیں چاہتے کہ ملک میں کسی قسم کی دہشت گردی ہو، ہم مذاکرات پر یقین رکھتے ہیں، ہم نے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے لیکن حکومت کے ساتھ کس بات پر مذاکرات کریں؟ پارلیمان میں بات کرتے ہیں تو مائیک بند کردیے جاتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم کوشش کرتے ہیں برف پگھلے اور آگے بڑھیں، لیکن حکومتی اقدامات ہمیں دوراہے پر لے جارہے ہیں، ہماری کوشش ہے پارلیمان میں بات کرکے آگے بڑھیں، بانی پی ٹی آئی سے ملنے آتے ہیں تو بھی قدغن لگایا جاتا ہے، ایسے حالات میں چلنا مشکل ہے لیکن اگلے ہفتے دیکھتے ہیں یہ کیا کرتے ہیں۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ سینٹ کے انتخابات کا اعلان ہوا ہے 15 اور 16 کو انتخابات ہوں گے، امیدواران کے حوالے سے بات چیت ہوئی ہے اس پر پارٹی فائنل فیصلہ کرے گی، وفاقی کابینہ میں نگران حکومت کے لوگوں کو شامل کیا گیا ہے، نگراں حکومت ایک سیاسی جماعت کے پیچھے بنے ،اب بڑے عہدوں پر بیٹھے ہوئے۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ موجودہ حکومت کی کوئی اخلاقی حیثیت نہیں رہی، اس کی مذمت کرتے ہیں، حکومت ہمیں پیچھے دھکیل رہی ہے اور کوریج کو بھی محدود کر دیا گیا، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں ہمیں اعتماد میں لینا ہوگا۔