سوشل میڈیا صارفین ایک جملے ’پیچھے تو دیکھو‘ سے وائرل ہونے والے احمد شاہ سے بخوبی واقف ہیں جنہیں بعد ازاں رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بنایا گیا اور وہ کئی سال تک ناظرین کو محظوظ کرتے رہے۔
کچھ عرصہ قبل ایک ننھے بچے کے منہ سے ادا ہونے والا جُملہ ’آج دھوپ نکلاہوا ہے ۔۔۔ میرا دادا کاٹ رہا ہے لکڑی‘ وائرل ہوا جو آج پاکستان کے سب سے کم عمر وی لاگر محمد شیراز کے نام سے جانا جاتاہے، راتوں رات شہرت حاصل کرنے کے بعد رواں سال یہ بچہ بھی احمد شاہ کے ساتھ نجی چینل کی رمضان ٹرانسمیشن میں دکھائی دے رہا ہے۔
سیاچن کے نواحی گاؤں غورسے کے رہائشی 6 سالہ محمد شیراز بلتی لب ولہجے میں منفرد انداز کے ساتھ اردو بولتے ہیں جو دیکھنے والوں کو خوب بھاتی ہے۔ پاکستان کے سب سے کم عمر وی لاگر کے طور پر پہچان رکھنے والے شیراز عمومااپنی ویڈیوز میں روزمرہ معمولات اور گاؤں کے حالات دکھاتے ہیں، ویڈیو میں شیراز کے ہمراہ چھوٹی بہن مسکان بھی ہوتی ہے۔
محمد شیراز کے رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بننے کی خبر ’گلگت بلتستان ٹورازم‘ کے آفیشل ایکس ہینڈل پر شیئر کی گئی۔
اینکرپرسن وسیم بادامی کے ساتھ شیراز کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے بتایا گیا کہ کمسن وی لاگر شانِ رمضان کی ٹرانسمیشن میں شرکت کے لیے کراچی پہنچ چکے ہیں۔
لیکن اس کم عمری میں بچے کو رمضان ٹرانسمیشن کا حصہ بنائے جانے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر کچھ خاص پزیرائی حاصل نہیں ہوئی، صارفین کی ایک بڑی تعداد نے مذکورہ ٹی وی چینل اور شو کے میزبان وسیم بادامی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔
ایک صارف نے اس اقدام کو بچے کی ذہن سازی کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب اس کی قابلیت کو بیچا جائے گا۔
ایک صارف نے لکھا کہ احمد شاہ کے بعد شیراز کو بھی وسیم بادامی لے اڑے، سمجھایا بھی تھا کہ اپنا بچہ اے آر وائی والوں سے دور رکھنا لیکن نہیں۔
تنقید کرنے والوں میں اداکار مشی خان بھی شامل ہیں جنہوں نے اس فیصلے پر دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے احمد شاہ کی معصومیت اور بچپن چھین لیا گیا ، کسی کو تو چھوڑ دیں اور معصوم رہنے دیں، اپنی محنت سے مشہور ہونے والے بچوں کو شہروں میں لاکر تماشے شروع ہوجاتے ہیں۔
اداکارہ نے بچے کے والد سے بھی استفسار کیا کہ انہوں نے کیوں اسے شہرمیں بھیجا۔
محمد شیراز اس لحاظ سے خوش قسمت ہیں کہ انہیں ڈھیروں ڈھیر سبسکرائبرز اور پیار بہت کم عرصے میں ملا۔رواں سال 17 جنوری 2024 کو یوٹیوب پر اپنا پہلا وی لاگ اپ لوڈ کرنے والے اس ننھے وی لاگر کے اس قلیل مدت میں 5 ملین (50 لاکھ )سے زائد سبسکرائبرز ہیں۔اس کے علاوہ انہیں انسٹاگرام پر بھی 10 لاکھ سے زائد لوگ فالو کرتے ہیں۔
شیراز کے والد محمد تقی بھی یوٹیوبرہیں اور اپنی ویڈیوز میں علاقے کے مسائل اجاگر کرتے ہیں، یوٹیوب پراُن کے تقریباً ٖڈھائی لاکھ سبسکرائبرز بھی ہیں۔
یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل ایک ویڈیو میں اپنے علاقے میں انٹرنیٹ کی اسپیڈ کم ہونے کا شکوہ کرنے والے محمد شیراز کو پاک فوج کی ٹیم نے وہاں پہنچ کر انٹرنیٹ ڈیوائس اور وی لاگنگ کے جدید آلات بھی فراہم کیے۔