غصے سے بھڑکنا اور دلیلیں دیناپارٹنرز کے درمیان تلخیوں اوررنجشوں کو جنم دیتاہے ۔ ایک غصیلے پارٹنر کو ڈیل کرنا تکلیف اور خطا کا احساس ساتھ لاتا ہے۔
غصہ تعلقات کی خرابی کے ساتھ ساتھ انسانی صحت کے لئے بھی نقصان دہ ہے، جس کے نتیجےمیں جسم سے زہریلے مادوں کا اخراج شروع ہو جا تا ہے ، جو آگے چل کرکئی بیماریوں کا موجب بن سکتاہے ۔
بہر حال پریکٹس اور صبروتحمل اور ہوشمندی سے کی جانے والی تکنیکا سے ان مسائل سے نمٹاجاسکتاہے ۔
جب آپ کا پارٹنر ایسی کسی کیفیت میں مبتلا ہو تو بجائے اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کہ سمجھدای اور ہوشمندی سے نمٹنا بہت اہم ہے ۔
یہاں پانچ ایسے کام بیان کئے جارہے ہیں ،جو ایک غصیلے پارٹنر سے نمٹ کر ماحول سازگار بنانے میں مددگار ہوں گے ۔
اگر آپ کا پارٹنر غصے میں ہوتو یہ سمجھنابہت اہم ہوتا ہے کہ ایسی کسی حد کو پارنہ کیا جائے ، جوایک کڑواہٹ سےبھرے غیر صحت مندانہ تعلقات کی طرف رہنمائی کرے ۔
جب سامنے والے شخص کا پارہ چڑھاہوا ہو تو وہ جارحیت پسند اور بدسلوکی سے پیش آسکتاہے۔ بعض اوقات یہ کیفیت وقتی ہوتی ہےجو مزاج ٹھنڈا ہونے کے بعد خود بخود نارمل ہوجاتی ہے ۔
اس لیے لفظی یا جسمانئی طورپر غلط رویوں کا مظاہرہ نہ کریں جو تعلقات کوزہر آلودہ کرنے کا باعث بن سکتا ہے ۔
جب آپ کا پارٹنر آپے سے باہر ہو تو آپ کا بھڑکنا جلتی پر تیل کا کام کرے گا۔
اس کے برعکس اگر دوسرا فریق پرسکون رہنے اور اچھے رویے کا مظاہرہ کرے تو بات بڑھنے کی بجائے وہیں ختم ہو جائےگی ۔
پرسکون رہنے کی بجائے اپنے پارٹنرپر چینخنا چلانا سوائے ماحول کو مزید بگارنےکے کچھ نہیں دیتا۔ انسان غصے کی حالت میں بعض اوقات ایسے جملےبول دیتا ہے جو بعد میں سوائے پچھتاوے کے کچھ نہیں دیتاہے۔
اس لیے کسے بھی طرح کا ردعمل نہ دینا ماحول پر قابو پانے کی کنجی ہے ۔
ذاتی حملے نہ کریں بلکہ جارحیت پسند رویے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کریں ۔ پارٹنر کےاس جارحیت پسند رویے کو سخت الفاظ میں نہ دہرائیں۔ اس کے رویے کو سمجھیں اور اس کے کردار پر کسی بھی طرح کی انگلی نہ اٹھائیں۔