پاکستان تحریک انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان سے ملاقات نہ کرانے پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سپریٹنڈنٹ جیل کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
توہین عدالت کی درخواست مجلس وحدت المسلمین کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں دائر کی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ عدالتی آرڈر کے ساتھ اڈیالہ جیل گئے مگر عمران خان سے ملاقات نہیں کرائی گئی، جیل حکام کو 8 مارچ کا آرڈر دکھایا تو انہوں نے انتظار کرنے کا کہا۔
درخواست کے مطابق 11 مارچ کو صبح 9 بجے سے شام 4 بجے تک انتظار کرانے کے باوجود ملاقات نہ کرائی گئی، عدالتی احکامات کی مصدقہ کاپی دکھانے کے باوجود پٹیشنرز کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالتی احکامات کی حکم عدولی پر جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مجلس وحدت المسلمین کے چیئرمین علامہ راجہ ناصرعباس نے کہا کہ عدالت نے عمران خان سے ملنے کی اجازت دی، کل اڈیالہ جیل پہنچے لیکن ملاقات کی اجازت نہ دی گئی، جیل انتظامیہ ٹال مٹول سے کام لیتی رہی۔
علامہ راجہ ناصرعباس نے مزید کہا کہ آج ہم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے، جنگل میں بھی کوئی قانون ہوتاہے یہاں بدترین حالات ہیں۔