Aaj Logo

شائع 12 مارچ 2024 09:53am

برطانوی شہزادی نے تصویر میں ترمیم کرنے پر معذرت کرلی

`برطانوی شہزادی کیٹ میڈلٹن نے مدرز ڈے کی مناسبت سے اپنے بچوں کے ساتھ شیئر کی گئی اتصویر پر تحفظات سامنے آنے اور خبررساں ایجنسیوں کی جانب سے اس واپس لیے جانے کے بعد اس حوالے سے پیدا ہونی والی الجھن پر معذرت کرلی ہے۔

تصویر میں ایڈیٹنگ سے متعلق تحفظات کے باعث ذرائع ابلاغ کو تصاویر مہیا کرنے والے 4 بین الاقوامی اداروں نے یہ واپس لے لی تھی۔

کینسنگٹن پیلس کے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے پیغام میں کیٹ میڈلٹن نے کہا کہ، ’کسی بھی غیر پیشہ ور فوٹوگرافر کی طرح میں کبھی کبھار ایڈیٹنگ کے تجربات کرتی ہوں۔‘

شہزاد ولیم کی جانب سے کھینچی گئی یہ تصویر جنوری میں کیٹ کی سرجری کے بعد شاہی محل کی جانب سےجاری کی گئی اُن کی پہلی تصویر تھی۔

تصاویر فراہم کرنے والے بین الاقوامی اداروں ’گیٹی امیجز‘، ’اے ایف پی‘، ’روئٹرز‘ اور ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ نے تصویرکو یہ کہتے ہوئے واپس لیا تھا کہ تصویر میں پرنس ولیم اور کیٹ کی بیٹی شہزادی شارلٹ کے بائیں ہاتھ کی عکس بندی میں عدم مطابقت ہے۔

ایکس پرجاری بیان میں شہزادی مڈلٹن نے کہا کہ ، ’ہم نے جو تصویرشئیرکی، میں اس سے پیدا ہونے والی کسی بھی الجھن کیلئے معذرت خواہ ہوں۔‘

یہ معذرت پرنس اینڈ پرنسس آف ویلز کے آفیشل اکاؤنٹ سے پوسٹ کی گئی ہے تاہم اس میں کیتھرین (کیٹ) کی نشاندہی کے لیے ’سی‘ کا لفظ استعمال کیا گیا ہے۔

بظاہرلگتا ہے کہ پرنس ولیم جنھوں نے یہ تصویر لی یا شاہی جوڑے کے ساتھ موجود بڑی ٹیم کے بجائے کیتھرین خود تصویر میں کی جانے والی ترامیم کی ذمہ داری لے رہی ہیں۔

شاہی خاندان کے ذرائع کے مطابق کینسنگٹن پیلس کے اکاؤنٹ سے یہ تصویر شئیر کیے جانے سے قبل پرنسز آف ویلز نے ’معمولی ایڈجسٹمنٹ‘ کی تھی۔ تاہم کینسنگٹن پیلس کا کہنا ہے کہ وہ کیٹ اور ان کے بچوں کی اصل غیر ترمیم شدہ تصویر کو دوبارہ جاری نہیں کرے گا۔

واضح رہے کہ یہ کیٹ میڈلٹن کی 2 ماہ قبل پیٹ کی سرجری کے بعد جاری کردہ پہلی سرکاری تصویر تھی۔

تصویر کے حوالے سے سامنے آنے والے تحفظات میں کہا گیا کہ اس میں ترمیم پیشہ ورانہ انداز میں نہیں کی گئی بلکہ محض ایک فیملی پکچر کو بہتر بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔

تصویر بشکریہ- بی بی سی

توقع کی جا رہی تھی کہ یہ تصویرشہزادی کیٹ کی صحت سے متعلق قیاس آرائیوں کو ختم کر دے گی، لیکن اب یہ نادانستہ طور پر مزید سوالات کو جنم دے رہی ہے۔

زیادہ تر عوامی شاہی تقریبات میں پیشہ ور فوٹوگرافر اور پریس نمائندے موجود ہوتے ہیں، لیکن یہ تصویرشہزادی کے صحت یاب ہونے کے دوران خاندان کی جانب سے خود کھینچی گئی تھی۔

اس سے پہلے شہزادی کی سرجری کے بعد کی واحد تصویر ایک پاپارازی شاٹ تھا،جسے خبررساں اداروں نے پرائیویسی کی خلاف ورزی کے خدشات کی وجہ سے استعمال نہیں کیا۔

دیگر ایجنسیوں کے علاوہ برطانیہ کی سب سے بڑی خبر رساں ایجنسی پی اے میڈیا، جس کے ذریعے شاہی خاندان باقاعدگی سے اپنی سرکاری معلومات جاری کرتا ہے، نےبھی کینسنگٹن پیلس کی جانب سے کوئی وضاحت نہ دیے جانے کی بنیاد پر اس تصویر کو واپس لیا۔

واضح رہے کہ زیادہ تر خبررساں ادارے ترمیم شدہ تصویروں کے استعمال کے حوالے سے سخت ہدایات پر عمل کرتے ہیں اور ایسی تصاویر صرف اس صورت میں استعمال کی جاتی ہیں جب ساتھ یہ وضاحت دی گئی ہو کہ ہو کہ اصلی تصویر میں تبدیلی کی گئی ہے۔

Read Comments