لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت 34 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عمران خان کی آنت میں تکلیف تھی، سپریٹنڈنٹ جیل کو ہمیں بتانا چاہیے تھا کہ ہم اپنے ڈاکٹرز ارینج کرتے۔
لاہور میں انسداد دہشتگری عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا کہعمران خان کی طبعیت خراب ہونے اور اس سے متعلق ہمیں نہ بتانے کے حوالے سے سپریٹنڈنٹ جیل نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں اوپر سے اجازت لینا پڑتی ہے۔
علیمہ خان نے بھی کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی ٹھیک ہیں۔
ڈیل کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر عمران خان کی بہن نے کہا کہ ڈیل کا مطلب ہے چپ رہیں۔
انھوں نے کہا کہ عوام کا مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے، لوگ غربت کی لائن سے نیچے چلے جائیں گے، ہم پر ن لیگ کا آفس جلانے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ نو مئی کا جناح ہاؤس حملہ کیس پر سماعت ہوئی ہے، لوگوں کو نو ماہ سے تنگ کیا جا رہا ہے، ایف آئی اے اسلام آباد نے بھی طلب کر رکھا ہے۔
لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہنوں علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت 34 ملزمان کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی۔
انسداددہشت گردی عدالت کے ڈیوٹی جج نے علیمہ خان اورعظمیٰ خان سمیت 34 ملزمان کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔
جناح ہاؤس حملہ کیس کا مقدمہ تھانہ سرور روڈ میں مقدمہ درج ہے۔
بانی پی ٹی آئی کی بہنیں عبوری ضمانت کی معیاد ختم ہونے پرعدالت پیش ہوئیں۔
عدالت نے عبوری ضمانتوں میں 20 اپریل تک توسیع کا حکم دیا۔