وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا تعارفی اجلاس ختم ہو گیا۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان سے گفتگو میں کہا کہ رمضان میں وفاقی حکومت نے12ارب روپےکاپیکج دیا ہے۔ ہماری اولین ترجیح مہنگائی پر قابو پانا ہے، رمضان المبارک میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ یوٹیلٹی اسٹورز میں اشیائےخوردونوش ارزاں قیمتوں میں فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیرِ اعظم نے ہدایت دی کہ اشیائےخورونوش اوردیگراشیاء کی قیمتوں کےکنٹرول کیلئےکمیٹی قائم کی جائے اور منافع خوری کےخلاف سخت کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عوام نے تقسیم شدہ مینڈیٹ دیا اس لیےاتحادی حکومت بنی ہے، ہمیں سب کےمینڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا اورملکر خدمت کرناہو گی۔
وزیراعظم نے کہا کہ رمضان المبارک کےدوران قیمتوں میں اضافہ قبول نہیں عوام مہنگائی میں پِس رہی ہے اور اشرفیہ کو سبسڈیز دی جارہی ہیں ٹیکس چوروں اور ٹیکس چوری میں ملی بھگت کرنے والے افسران دونوں کو نہیں چھوڑا جائے گا، 500 ارب روپے سے زیادہ بجلی کی مد میں چوری ہوتے ہیں تو اس میں غریب آدمی کا کیا قصور ہے۔ سرکاری اداروں میں کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔
ٹیکس کے حوالے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹیکس میں اضافہ نہیں بلکہ ٹیکس بیس میں اضافہ کریں گے، کیونکہ معیشت کی بحالی ہمارا اولین ایجنڈا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ہم نے مخالفین کو حکومت بنانے کی دعوت دی تھی، مخالفین کے انکار کے بعد ہم نے ذمہ داری اٹھانے کا فیصلہ کیا
وزیراعظم نے کابینہ اراکین کو مبارکباد بھی دی کہا کہ ہم سب کیلئے یہ عزت اور اعزاز کا لمحہ ہے۔ ہم اس قوم کی خدمت کیلئےمنتخب ہوئے ہیں، ہمیں سب کے منیڈیٹ کا احترام کرنا ہوگا مینڈیٹ کاتقاضا ہےملکر خدمت کےسفرمیں تیزی سےقدم اٹھائیں۔