رمضان میں بھی غزہ پر اسرائیلی بمباری جاری ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں مزید 100 افراد شہید ہوگئے۔ دوسری طرف رمضان المبارک کے پیش نظر اسرائیل نے مسجد الاقصیٰ میں اضافی فوجی دستے تعینات کر دیے ہیں۔
ماہ صیام میں بھی غزہ پر اسرائیلی درندگی جاری ہے۔ صہیونی فورسز نے روزہ دار فلسطینیوں پر بمباری کی۔
شمالی غزہ، خان یونس ، رفح اور دیگر علاقوں میں بمباری کی گئی، گزشتہ چوبیس گھنٹے میں بمباری سے مشہور فلسطینی فٹبالر محمد برکت سمیت 100 فلسطینی شہید ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ مشرقی یروشلم میں مسجدالاقصٰی کامپلیکس میں مزید فوجی دستے تعینات کیے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے دستوں کی تعیناتی رمضان میں فلسطینیوں کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں تراویح کی نماز کی ادائیگی کے پیش نظر کی ہے۔
دوسری طرف جنوبی غزہ میں حماس نے اسرائیلی فوج کے زیراستعمال عمارت تباہ کردی۔
7 اکتوبر 2023 سے اب تک فلسطینی شہدا کی مجموعی تعداد اکتیس ہزار ایک سو بارہ ہوگئی۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے سیکیورٹی کا نام دے کر فوجی دستوں کو تعینات کیا ہے۔
جبکہ مقبوضہ یروشلم کے رہائشیوں کو ٹیکسٹ میسج کے ذریعے تنبیہہ کی گئی ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال میں ملوث افراد سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
پیر کے روز اسرائیل کی جانب سے مسجد الاقصیٰ میں فلسطینیوں کو نماز کی ادائیگی سے بھی روک دیا گیا تھا۔
اس سے قبل اتوار کو محض 40 سے زائد عمر کے نمازیوں کو ہی مسجد الاقصیٰ میں نماز کی ادائیگی کی اجازت دی گئی تھی۔