الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی پی او چوک پر احتجاج کے معاملے پر عدالت نے بیرسٹر شاہد مسعود اور مہر سلیم سمیت 42 ملزمان کو رہا کردیا۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر احتجاج کرنے پر چھ مقدمات درج کر کے خواتین سمیت سو سے زائد تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔
عدالت نے بیرسٹر شاہد مسعود اور مہر سلیم سمیت 42 ملزمان کو رہا کر دیا۔
ملزمان کوگزشتہ روز جی پی او چوک میں احتجاج سےگرفتارکیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ انار کلی پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
دوسری جانب لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج، خواتین اور رہنماؤں سمیت 100 کارکنان گرفتارکر لیا گیا۔ احتجاج کے بعد پولیس نے تھانہ شمالی چھانی اور تھانہ اچھرہ میں 2-2 جبکہ تھانہ انارکلی اور تھانہ شاہدرہ میں 1۔1 مقدمہ درج کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشتگردی، اغوا، کار سرکار میں مداخلت اور حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت 6 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مقدمات میں میں پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 100 سے زائد نامزد کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
احتجاج کے دوران حافظ فرحت عباس اور کارکنان پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے سرکاری گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ حافظ فرخت عباس نے چار سے پانچ نامعلوم ساتھیوں سمیت شدید فائرنگ کی، گرفتار ملزمان سے ڈنڈے اور سوٹے بھی برآمد کیے گئے۔
الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف جی پی او چوک پر احتجاج کے معاملے پر عدالت نے بیرسٹر شاہد مسعود اور مہر سلیم سمیت 42 ملزمان کو رہا کردیا۔ دوسری جانب لاہور پولیس نے پی ٹی آئی کی جانب سے شہر کے مختلف مقامات پر احتجاج کرنے پر چھ مقدمات درج کر کے خواتین سمیت سو سے زائد تحریک انصاف کے رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کیا ہے۔
عدالت نے بیرسٹر شاہد مسعود اور مہر سلیم سمیت 42 ملزمان کو رہا کر دیا۔
ملزمان کوگزشتہ روز جی پی او چوک میں احتجاج سےگرفتارکیا گیا تھا، ملزمان کے خلاف تھانہ انار کلی پولیس نے مقدمہ درج کیا تھا۔
دوسری جانب لاہور میں پی ٹی آئی کا احتجاج، خواتین اور رہنماؤں سمیت 100 کارکنان گرفتارکر لیا گیا۔ احتجاج کے بعد پولیس نے تھانہ شمالی چھانی اور تھانہ اچھرہ میں 2-2 جبکہ تھانہ انارکلی اور تھانہ شاہدرہ میں 1۔1 مقدمہ درج کیا ہے۔
پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف دہشتگردی، اغوا، کار سرکار میں مداخلت اور حراساں کرنے سمیت دیگر سنگین دفعات کے تحت 6 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
مقدمات میں میں پی ٹی آئی رہنما حافظ فرحت عباس اور خواتین سمیت 100 سے زائد نامزد کارکنان کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
احتجاج کے دوران حافظ فرحت عباس اور کارکنان پر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے اور جلاؤ گھیراؤ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کارکنان نے سرکاری گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچایا۔ حافظ فرخت عباس نے چار سے پانچ نامعلوم ساتھیوں سمیت شدید فائرنگ کی، گرفتار ملزمان سے ڈنڈے اور سوٹے بھی برآمد کیے گئے۔
دوسری جانب انتخابی نتائج کیخلاف پُرامن احتجاج میں شریک قائدین و کارکنان کی گرفتاریوں ہرپاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا۔
اجلاس کے اعلامیہ کے مطابق قائدین و کارکنان کی گرفتاری پر شدید مذمت کی ہے۔