آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ جانے والے مسافر طیارے میں تکنیکی خرابی کے باعث اچانک زور دار جھٹکے کے باعث 50 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے ہیں، مسافروں کو طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق آسٹریلیا سے نیوزی لینڈ کی طرف جانے والی چیلین فلائٹ بوئنگ 787-9 ڈریم لائنر میں دوران پرواز اچانک تکنیکی مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔
جس کے بعد مسافر طیارے کو فورا آکلینڈ کے ائیر پورٹ پر لینڈ کرایا گیا، تاہم زور دار جھٹکے کے باعث 50 سے زائد مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق متعدد مسافروں کو معمولی زخم آئے ہیں، جنہیں قریبی اسپتال منتقل کیا گیا، تاہم ایک مسافر کو سنجیدہ زخم آئے ہیں، جسے طبی امداد فراہم کی جا رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق زخمیوں کو ہیٹو ہون سینٹ جان اسپتال منتقل کیا گیا ہے، جبکہ ایک مسافر کی جانب سے دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ طیارہ ڈرامائی انداز میں چند سیکنڈز کے لیے نیچے کی جانب کو ہوا، جس سے تقریبا 30 سے زائد مسافر چھت سے ٹکرا گئے۔
جبکہ نیوزی لینڈ ہیرالڈ کو دیے گئے انٹرویو میں ایک اور مسافر کا کہنا تھا کہ میں سیٹ بیلٹ لگا کر نیند کی آغوش میں تھا، جب میری آنکھ کھلی تو میرے سے آگے والے 2 مسافر جنہوں نےسیٹ بیلٹ نہیں لگایا تھا، وہ بری طرح متاثر ہوئے تھے۔
جبکہ مسافر براین جوکات نے ریڈیو نیوزی لینڈ سے بات چیت میں بتایا کہ مجھے یوں لگ رہا تھا کہ جیسے میں خواب دیکھ رہا ہوں، میں نے اپنی آنکھیں کھولیں اور میں نے دیکھا کہ میرے آگے والا مسافر جہاز کی چھت پر تھا۔
دوسری جانب بوئنگ 787-9 ڈریم لائنر کی ائیر لائن کمپنی لاٹام کی جانب سے جاری بیان میں کہنا تھا کہ تکنیکی خرابی کے باعث جہاز میں اچانک زوردار جھٹکا لگا۔
جبکہ ائیر لائن نے تکلیف پہنچنے پر مسافروں سے معذرت کر لی ہے۔
مسافروں کو پیر کے روز کنیکٹنگ فلائٹ کے ذریعے منزل تک پہنچایا گیا۔