کرناٹک کے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ نے پیر کے دن ریاست میں کلرڈ گوبھی منچورین اور کاٹن کینڈی کی خریدو فروخت پر پابندی عائد کردی ۔
محکمہ صحت کے مطابق ان کے اندر مصنوعی کلر ایجنٹ ، جیسے رھوڈا مائن جی استعمال کیا جاتا ہے جو کہ صحت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے ۔
کرناٹک کے ہیلتھ منسٹر دنیش گنڈو راو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ کئی فوڈ آئٹمز میں ان نقصان دہ کیمیکلز کا استعمال بڑھتا جارہا ہے ۔
انہوں نے کہاکہ ان آئٹمز کو کھانے والوں سے تقریبا 171 سیمپلز اکٹھے کیے گئے ،جس کے نتیجے میں یہ انکشاف سامنے آیا کہ ان ڈشز میں 107غیر محفوظ مصنوعی کلرز پائے گئے ہیں۔
ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے ان مصنوعی کلرز کو پکوانوں میں استعمال کرنے والوں کے خلاف سخت پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
وزیر صحت نے کہا کہ کھانے کی تیاری میں اس طرح کے کیمیکلزاستعمال کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور مقدمہ درج کیا جائے گا۔خلاف ورزی کرنے والوں کو 7 سال قید کی سزا سنائی جائے گی، او اگر وہ حکم کی تعمیل نہیں کرتے ہیں تو ان کا لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔
تاہم، وزیر صحت نے مزید کہا کہ قدرتی چیز، جیسے سفید کپاس کی کینڈی کو فروخت کرنے کی اجازت ہے۔
پچھلے مہینے کے شروع میں رنگین گوبی منچورین کی فروخت کو گوا میں بھی کافی تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
ا