پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سردار لطیف کھوسہ کا کہنا ہے کہ پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں الگ الگ قانون ہیں، کل حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی، ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا تھا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنما پی ٹی آئی سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ یہ جعلی اور فارم 47 کی جبری مسلط حکومت ہے، یہ آئین و قانون کو نہیں مانتے انہوں نے ملک کو قید خانہ بنادیا ہے، کل اس حکومت کی بوکھلاہٹ سب نے دیکھ لی، جعلی حکومت نا آئین کو مانتی ہے نا کوئی احکامات مانتے ہیں۔
لطیف کھوسہ نے کہا کہ ہمارے لوگوں نے پرامن احتجاج کیا تھا، پر امن احتجاج ریکارڈ کروانے کا حق بھی چھینے کی کوشش ہوئی، کل ہمارے ایم این ایز اور ایم پی ایز اور ٹکٹ ہولڈرز نے احتجاج ریکارڈ کروانا تھا، ہم نے مینیڈیٹ کے خلاف احتجاج کرنا تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن نے جیسے فارم 45 میں رد و بدل کیا ایسے تو بچے بھی نہیں تبدیل کرتے، میرے خلاف مضحکہ خیز ایف آئی آر کاٹی گئی، جس طرح مینڈیٹ چورایا گیا وہ قابل قبول نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ کل حکومت نے لاہور میں 6 ایف آئی آر کاٹی ہیں، پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان میں الگ الگ قانون ہیں، کل 3 بجے میں نے گاڑی روکی تو گرفتار کرلیا گیا، کسی اور جگہ ایسا تشدد نہیں کیا گیا جیسا پنجاب میں کیا گیا، انہوں نے کہا کہ سر آئیں دفتر میں بیٹھ کر بات کرتے ہیں۔
لطیف کھوسہ نے یہ بھی کہا کہ 4 حلقوں کا آڈٹ کروا لیں، دودھ کا دودھ، پانی کا پانی ہو جائے گا، اسلام آباد کے کسی حلقے کا آڈٹ کروا لیں، خواجہ آصف، نواز شریف، اون چودھری کے حلقوں کا آڈٹ کروا لیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ 9 مئی سے لے کر 8 فروری تک کے معاملات کے لیے ایک کمیشن قائم کیا جائے، عوام نے بتایا ہے کہ بانی پی ٹی آئی ہی عوام کا لیڈر ہے۔