برطانوی شہزادے ولیم کی اہلیہ کیٹ میڈ لٹن اور ان کے بچوں کی کینگسٹن پیلس کی جانب سے جاری کی جانے والئی تصویر کو کئی بڑی نیوز ایجنسیوں نے واپس لے لیا ہے۔
اتوار کے روز شاہی محل کی جانب سے ماؤں کے عالمی دن کے موقع پر ایک تصویر جاری کی گئی تھی جس میں 42 سالہ شہزادی کیمرے کی جانب دیکھ کر مسکراتی ہوئی دکھائی دے رہی ہیں جبکہ ان کے تین بچے پرنس جارج، شہزادی شارلٹ اور پرنس لوئس بھی ساتھ کھڑے ہیں۔
شاہی محل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تصویر 41 سالہ شہزادہ ولیم نے رواں ہفتے کے اوائل میں ونڈسر میں ان کے خاندان کی رہائش گاہ پر لی تھی۔
تاہم سوشل میڈیا پر صارفین نے اس تصویر کی صداقت پر سوالات اٹھادیے، بیشترنے کہا کہ یہ تصویرمصنوعی ذہانت کی مدد سے ترمیم شدہ یا تیار کی گئی ہے۔
ان خدشات کے جواب میں متعدد فوٹو ایجنسیوں نے کینسنگٹن پیلس کی جانب سے جاری کردہ تصویر واپس لینے فیصلہ کیا ہے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے تصویر کا بغورمعائنہ کرنے پر کہا کہ، ’ایسا لگتا ہے کہ ذرائع نے تصویر میں ہیرا پھیری کی ہے۔‘
اسی طرح اے ایف پی نے ’ادارتی مسئلے‘ کا حوالہ دیتے ہوئے اس تصویر کو واپس لیا اور ہدایت کی کہ اس تصویرکو آن لائن پلیٹ فارمز پر ’اب کسی بھی طرح سے استعمال نہیں کیا جا سکتا‘۔
روئٹرز کے فوٹو ایڈیٹرز نے کیٹ کی بیٹی کے کارڈیگن کی آستینوں میں تضاد کی نشاندہی کی، جس سے تصویر میں ممکنہ تبدیلیوں کی نشاندہی ہوتی ہے۔
یہ تصویر جنوری میں پیٹ کی سرجری کے بعد شہزادی کی پہلی سرکاری طور پر جاری کی گئی تصویر تھی۔
کیٹ مڈلٹن کی تصویر سے متعلق تنازع پر کینسنگٹن پیلس کی جانب سے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا ہے۔