وزیراعظم شہباز شریف نے ماہِ رمضان میں عوام کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کردیا۔
وزیراعظم نے رمضان ریلیف پیکج کا حجم ساڑھے7 سے بڑھا کر ساڑھے 12 ارب روپے کردیا۔
شہباز شریف نے رمضان ریلیف پیکج کا حجم بڑھانے کے ساتھ دائرہ کار بھی وسیع کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ہدایت کی کہ زیادہ سے زیادہ غریب، نادار اور مستحق افراد تک رمضان ریلیف پیکج پہنچایا جائے۔
ترجمان وزیر اعظم ہاؤس کے مطابق یوٹیلٹی اسٹورز اور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی) کے ساتھ ساتھ موبائل یونٹس بھی کھانے پینے کی سستی اشیاء فراہم کریں گے۔
ابتدائی طور پر 1200 موبائل پوائنٹس اور 300 مستقل پیکج ریلیف مراکز قائم کیے جارہے ہیں جبکہ یکم رمضان سے اختتام رمضان تک ریلیف پیکج کے تحت عام بازار سے کم قیمت پر اشیاء فراہم کی جائیں گی۔
متعین مقامات کے علاوہ ٹرک مختلف علاقوں میں غریب عوام کو سستی اشیاء خوردونوش پہنچائیں گے، مقام کا تعین جدید ٹیکنالوجی ’جی پی ایس‘ کی مدد کیا جائے گا جبکہ موبائل ایپ کے استعمال کی رہنمائی کے لیے خصوصی ویڈیو بھی جاری کی جائے گی۔
ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کی مدد سے چلنے والا ڈیش بورڈ تیار کیا جارہا ہے تاکہ موبائل آٹے کی فروخت کی نگرانی ہوسکے۔
اس حوالے سے ترجمان نے مزید کہنا تھا کہ کہ موبائل یونٹس کے ایک سے دوسرے مقام منتقلی کے دوران آٹے کی فراہمی جاری رہے گی اور موبائل اور لائیو فوٹیج سے آٹے کی تقسیم کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
ریلیف پیکج کے ذریعے 3 کروڑ 96 لاکھ خاندانوں کو رمضان میں سستے داموں کھانے پینے کی اشیاء دی جائیں گی، رمضان ریلیف پیکج کے تحت مستحق افراد کو بازار سے 30 فیصد سستی اشیاء دی جائیں گی، آٹے پر فی کلو 77 روپے اور گھی پر 70 روپے فی کلو سبسڈی دی جائے گی۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم نے7 مارچ کو ساڑھے 7 ارب روپے سبسڈی سے رمضان ریلیف پیکج کا اعلان کیا تھا۔