پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے آج ملک کے مختلف شہروں میں انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کیا گیا، اس دوران لاہور، پشاور ، اسلام آباد اور راولپنڈی میں پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی، احتجاج کے دوران پی ٹی آئی رہنما سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ سمیت 20 سے زائد کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا۔
پی ٹی آئی نے آج اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی احتجاج کیا ، اسلام آباد میں تمام ریلیوں کی قیادت شیر افضل مروت نے کی، پی ٹی آئی کا قافلہ اسلام آباد پریس کلب پہنچا، جس میں پی ٹی آئی کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی، اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری بھی موجود رہی۔
پولیس کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے، غیر قانونی اجتماع کی صورت میں قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔
پی ٹی آئی رہنما شعیب شاہین نے اسلام آباد میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اوپر مافیا کو مسلط کردیا گیا ہے، مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی دو خاندان نہیں مافیا ہیں، ان کا مقصد عوام کا پیسہ باہر بھیجنا ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ 25 کروڑ عوام بانی پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دو خاندان پچھلے 50 سال سے ہمارے بچوں کے مستقبل پر حاوی ہیں، ناجائز ایم این اے پیدا کیے جارہے ہیں، الیکشن کمیشن سہولت کار کا کردار ادا کر رہا ہے، حقوق کا تحفظ کرنے کی بجائے لوگوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے،ان دو خاندانوں کا مل کر سب نے مقابلہ کرنا ہے۔
شعیب شاہین نے کہا کہ ہمیں لوگوں کے وسائل کا تحفظ کرنا ہے، ہمارے پیسے چھین کر ہمارے حقوق پر ڈاکا ڈال کر کھائے جارہے ہیں، جب تک بانی پاکستان تحریک انصاف باہر نہیں نکلیں گے ہماری جدوجہد جاری رہے گی، بانی پی ٹی آئی وزیراعظم بنے تو ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا۔
اس موقع پر شیر افضل مروت نے کہا کہ ہر احتجاج پر بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا جاتا تھا، احتجاج پر بانی پی ٹی آئی بہت خوش تھے، بانی پی ٹی آئی سے ملنے پر پیغام دیا گیا کہ جڑواں شہروں کے فیملیز نے باہر نکلنا ہے۔
شیر افضل مروت نے کہا کہ ہماری سیاسی جنگ سے زیادہ باہر نکلنے کی جنگ زیادہ اہمیت کی حامل ہے، بانی پی ٹی آئی قوم کی طرف دیکھ رہی ہے، بانی پی ٹی آئی کے معیار پر ابھی بھی عوام پورے نہیں نکل رہے۔
پشاور میں پی ٹی آئی کا مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاجی جلسہ رنگ روڈ کتوبر چوک پر ہوا۔
جلسہ گاہ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے، جلسے سے سینیٹر فیصل جاوید اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور خطاب کیا۔
سینیٹر فیصؒ جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ پی ٹی آئی جلسوں کے بعد آج میرا یہ پہلا جلسہ ہے، آج کارکنان کو دوبارہ دیکھ کر بہت خوش ہورہا ہوں۔
فیصل جاوید نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے بانی پی ٹی ائی کو رہا کیا جائے، قائداعظم کے بعد پاکستان میں بانی پی ٹی آئی لیڈر ہے۔
انہوں نے کہا کہ جتنے بھی ہمارے لیڈرز اور کارکنان پابند سلاسل ہیں، ہم سب کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی اور الیکشن میں دھاندلی کی تحقیقات ہمارا مطالبہ ہے، ہمارا چوری شدہ مینڈیٹ واپس بحال کیا جائے، بانی پی ٹی آئی کی قیادت پر ہمیں اعتماد ہے۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ پاکستان کےاندرونی معاملات میں مداخلت کی گئی ہے، جلد تمام سازشیں بےنقاب ہوں گی۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا شفاف ٹرائل ہونا چاہئے، سائفر پر تحقیقاتی کمیشن بنایا جانا چاہئے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس سائفر پر جوڈیشل کمیشن بنائیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری نشستیں ہمیں واپس کی جائیں، ہم اپنا حق لے کر رہیں گے، خیبرپختونخوا میں آج عوام کی حکومت ہے، ہم سب نے متحد ہوکرکرپشن کے خلاف جہاد کرنا ہے، ہم خیبرپختونخوا میں ترقی لائیں گے، نوجوانوں کو روزگار دیں گے اور غربت کا خاتمہ کریں گے۔
لاہور میں احتجاج کے دوران تحریک انصاف کے رہنما سلمان اکرم راجہ اور لطیف کھوسہ کو گرفتار کرلیا گیا۔
لطیف کھوسہ کے بیٹے شہباز کھوسہ کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لطیف کھوسہ کو ایس پی کینٹ نے گرفتار کیا، احتجاج سے قبل پولیس نے لطیف کھوسہ کو گرفتار کیا۔
تاہم، انہیں رات دس بجے کے قریب رہا کردیا گیا۔
جبکہ سلمان اکرم راجہ کو اچھرہ سے گرفتار کیا گیا، اس کے بعد محمود الرشید کے بیٹے حسن محمود کو بھی شادمان ٹاون سے حراست میں لے لیا گیا۔
میاں محمود الرشید اور ان کے داماد اکرم عثمان پہلے ہی جیل میں ہیں، رکن پنجاب اسمبلی ہارون اکبر کو بھی اچھرہ سے حراست میں لے لیا گیا۔ ہارون اکبر، میاں اکرم عثمان کے بھائی بھی ہیں۔
لاہور میں پاکستان تحریک انصاف کے مبینہ الیکشن دھاندلی پر احتجاج کے خلاف لبرٹی چوک پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی۔
لبرٹی چوک میں 3 پولیس کی گاڑیاں،2 قیدی وینزاورپولیس اہلکاروں کی بڑی تعداد موجود تھی، اگرچہ پی ٹی آئی کی جانب سے احتجاج کی کال کی دی گئی تھی، تاہم پی ٹی آئی کا کوئی کارکن لبرٹی چوک نہیں پہنچ سکا۔
بھکر میں عباس چوک پر پی ٹی آئی کارکنوں نے مبینہ انتخابی دھاندلی کےخلاف احتجاج کیا۔ جہاں پولیس نے پی ٹی آئی رہنما رفیق نیازی، مجلس وحدت المسلمین کے رہنما ظہیرعباس نقوی سمیت 20 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
شیخوپورہ سے لاہور احتجاج میں شرکت کیلئے جانے والے اراکین صوبائی اسمبلی کے قافلوں کو پولیس نے سگیاں پل پر روک کر تین ارکان صوبائی اسمبلی بیرسٹر طیاب راشد سندھو، اویس عمر ورک اور سردار سرفراز ڈوگر کو کارکنوں سمیت حراست میں لےکر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔
کراچی میں بھی پی ٹی آئی کی جانب سے مختلف مقاات احتجاج کیا گیا جو تقریباً چھ بجے بنا کسی گرفتاری کے اختتام پذیر ہوا۔
سندھ کے شہر دادو میں بھی پی ٹی آئی نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کےخلاف احتجاج کیا۔ کارکنان نے موندر ناکے سے ریلی نکال کر ایس ایس پی موڑ پر مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ ہم جالی مینڈیٹ کونہیں مانتے۔
اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما حماد اظہر کی جانب سے پنجاب کے مختلف مقامات پر دوپہر 2 بجے احتجاج کا اعلان کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ سینٹرل پنجاب کے ضلع لاہور کے جی پی او چوک، مال روڈ، جبکہ وزیرآباد کے علاقے لاہوری گیٹ، گجروانوالہ کے علاقے گوندلانوالہ اڈا پر احتجاج کیا جائے گا۔
وسطی پنجاب کے ضلاع فیصل آباد کے کلاک ٹاور، چنیوٹ کے پریس کلب، ٹوبہ ٹیک سنگھ کے ڈسٹرکٹ پریس کلب، جھنگ کے پریس کلب، اوکاڑہ کے انصاف ہاؤس دیپالپور، لاری اڈا حویلیاں لکھا، ساہیوال کے پریس کلب، پاک پتن کے پریس کلب اور عارف والا پریس کلب پر احتجاج کیا جائے گا۔
جبکہ شمالی پنجاب میں روالپنڈی کے خانہ پُل سروس روڈ سے اسلام آباد کے پریس کلب تک احتجاج کی جائے گا، خوشاب میں الیکشن آفس جوہرآباد، رشید آباد چوک قائد آباد، جبکہ میانوالی میں میانوالی سٹی سرگودھا موڑ، ہارنولی وان باچران موڑ، بھکر میں پوسٹ آفس چوک، تلاگنگ میں تلاگنگ سٹی میں احتجاج کیا جائے گا۔
جنوبی پنجاب میں رحیم یار خان کے دعا چوک، مہر پریس کلب پر احتجاج کیا جائے گا، جبکہ بہاولنگر کے سٹی چوک، چشتیاں بلدیہ چوک، ہارون آباد بلدیہ آفس، فورٹ عباس سٹی، جبکہ بہاولپور مین سرائیکی چوک، ڈی جی خان میں ٹریفک چوک، لیہ میں یہاد گار چوک، چوک اعظم، کوٹ ادو میں ارا اڈا اکبر شاہ پی پی 277 اور مظفر گڑھ میں کچہری چوک پر احتجاج کیا جائے گا۔