آصف علی زرداری بھاری اکثریت کے ساتھ دوسری مرتبہ پاکستان کے 14 ویں صدر منتخب ہوچکے ہیں، صدارتی انتخاب میں انہوں نے اپنے متوقع ووٹوں سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔
حکمران اتحاد کے امیدوار آصف زرداری کے 401 ووٹ بنتے تھے، لیکن انہیں ملک بھر سے 411 الیکٹورل ووٹ ملے جبکہ ان کے مخالف امیدوار سنی اتحاد کونسل کے محمود خان اچکزئی کے 213 الیکٹورل ووٹ بنتے تھے، لیکن انہیں ملک بھر سے 188 الیکٹورل ووٹ ملے۔
اس طرح آصف علی زرداری کو متوقع ووٹوں سے 10 ووٹ زیادہ ملے، جبکہ محمود خان اچکزئی کو 25 ووٹوں کا نقصان ہوا۔
قومی اسمبلی اور سینیٹ سے آصف علی زرداری کو 255 ووٹ ملے، جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں سے انہوں نے 461 ووٹ حاصل کیے۔
پہلی بار کوئی ووٹ خریدا یا بیچا نہیں، محمود خان اچکزئی
محمود خان اچکزئی کو سینیٹ اور قومی اسمبلی سے 119 ووٹ ملے جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں سے انہوں نے 200 ووٹ حاصل کیے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق آصف علی زرداری کو مجموعی طور پر 716 ووٹ ملے اور محمود خان اچکزئی کو 319 ووٹ ملے۔
الیکشن کمیشن کے مطابق مجموعی طور پر 9 ووٹ مسترد کیے گئے، مجموعی طور پر 92 نشستیں الیکٹورل کالج میں شامل نہیں تھیں، یہ نشستیں خالی ہونے، نوٹیفکیشن روکے جانے یا حلف نہ اٹھانے کے باعث شامل نہیں تھیں۔