غزہ میں طبی خدمات سے وابستہ افراد نے بتایا ہے کہ امریکی طیاروں سے گرائی جانے والی امدادی کے پیکیجز کی زد میں آکر 5 افراد شہید ہوئے۔
امریکا نے کہا ہے کہ یہ ہلاکتیں اس کے گرائے ہوئے پیکٹوں سے نہیں ہوئیں۔
امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے جمعہ کو بتایا تھا کہ ایک C-130 طیارے کے ذریعے غزہ کے باشندوں کے لیے کھانوں کے ساڑھے گیارہ ہزار پیکٹ اور دواؤں کے پیکیجز، اردن کی معاونت سے، گرائے گئے۔
غزہ کے ایک اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ خوراک کے پیکٹ یا بنڈل گرانا بہت خطرناک ہے کیونکہ پیکٹس کی زد میں آکر 5 فلسطینی شہید اور 10 زخمی ہوئے۔
امریکی فوجی افسران کا کہنا ہے کہ کسی کی ہلاکت میں امریکی فوج کا عملہ ملوث نہیں۔
اردنی فوج کے ذریعے نے بھی بتایا کہ اس آپریشن میں حصہ لینے والے چار طیاروں کے ہاتھوں کوئی ہلاکت واقع نہیں ہوئی۔
امریکا نے غزہ میں طیاروں سے امداد گرانے کا عمل 2 مارچ کو شروع کیا تھا جب 38 ہزار افراد کا کھانا گرایا گیا تھا۔
اس کے بعد منگل کو 36 ہزار اور جمعرات کو 38 ہزار افراد کے لیے خوراک گرائی گئی تھی۔