اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ اگر اپوزیشن ارکان نے ریاست مخالف بات کی تو ذمے داری نبھاؤں گا، سینیٹر عرفان صدیقی کا کہنا ہے کہ سنی اتحاد کونسل والے ہمیشہ احتجاج کے موڈ میں ہی رہتے ہیں۔
اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا کے نمائندوں نے اسپیکر ایاز صادق سے سوال کیا کہ، کیا اپوزیشن اراکین کی آوازوں کو مزید سینسر کیا جائے گا ؟
جس کے جواب میں ایاز صادق نے کہا کہ ’اینٹی اسٹیٹ اور اینٹی پاکستان کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے، اگر کریں گے تو اپنی ذمہ داری پوری کروں گا‘۔
اس کے علاوہ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سنی اتحاد کونسل والے ہمیشہ احتجاج کے موڈ میں ہی رہتے ہیں، یہ ملک ہم سب کا ہے۔
انھوں نے کہا کہ صدر مملکت وفاق کی علامت ہوتا ہے، سبکدوش ہونے والے صدر نے اچھی روایت قائم نہیں کیں، آصف علی زرداری نے جمہوریت کو مضبوط کیا۔
ن لیگ کے سینئر رہنما رانا ثناء اللہ نے کہا کہ آصف علی زرداری کا مفاہمت کے حوالے سے بڑا نام ہے، اس وقت ملک میں موجود سیاسی تقسیم میں معاملات کو بہتر کریںگے۔
انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ ان کے رویے کے مطابق سلوک ہوگا، میں نہ مانوں، کسی کو نہیں چھوڑوں گا انکے ڈائیلاگ ہیں، اگر فتنہ فساد ہوگا تو سلوک بھی ایسا ہی ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ اچکزئی صاحب نظریاتی سیاستدان اور اچھے انسان ہیں، اب چیلنجز زیادہ ہیں تاہم پنجاب میں ترقیاتی کاموں کے ریکارڈ کو بہتر کریںگے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ محمود اچکزئی سینیئر آدمی ہیں ان پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے، مخصوص نشستوں سے متعلق فیصلے آئین اورقانون کے مطابق ہوںگے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ صدر مملکت کا انتخاب بلا مقابلہ ہوجانا چاہیے تھا، محمود اچکزئی کو شکست دیوار پہ لکھی ہوئی نظر آرہی ہے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم بن گیا ، وزیراعلیٰ بن گئے، صدر بھی بن جائے گا، مجھے ابھی تک کسی نے نہیں پوچھا کہ کونسی وزارت لینی ہے۔
لیگی رہنما تہمینہ دولتانہ نے بھی پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ نواز شریف دور کی طرح اگر ملک چلتا تو پاکستان، بھارت سے آگے نکل جاتا۔
انھوں نے کہا کہ آج سوچنا ہے کہ ہم نے ملک کو آگے لیکر جانا ہے یا پیچھے، ہمیں ترقی چاہیے ، غریب کو روٹی چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ غریب دو وقت کی روٹی نہیں کھا سکا تو کیا ہم کامیاب حکومت ہونگے، ملک کے حالات مل کر ہی درست کیے جاسکتے۔
عطا تارڑ نے کہا کہ عارف علوی کی مدت ختم ہوچکی تھی تو گھر چلے جاتے ، نئے صدر پاکستان آصف علی زرداری ہوں گے۔