سینیٹ سیکرٹریٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کر دیے ۔
سیکرٹری سینیٹ نے اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آڈرز پر دستخط کیے۔
پروڈکشن آڈرز کے مطابق سینیٹر اعجاز چوہدری کو کل صبح 10 بجے صدارتی انتخاب کے لیے پارلیمنٹ ہاؤس پیش کیا جائے گا۔
سینیٹ سیکرٹریٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا آفریدی نے آج سینٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آڈرز جاری کرنے کی رولنگ دی تھی۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس ہوا جہاں انہوں نے سینیٹر اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی ہدایت دی۔
خیال رہے کہ پی ٹی آئی سینیٹرز نے صدارتی انتخاب کے لیے اعجاز چوہدری کے پروڈکشن آرڈرز جاری کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
قبل ازیں ایوان سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر علی ظفر نے کہا تھا کہ اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے اس دستاویزات پر دستخط کیے، سینیٹر اعجاز چوہدری کو پنجاب پولیس نے گرفتار کیا ہوا ہے، اعجاز چودھری 9 مئی سے زیر حراست ہیں، اعجاز چوہدری کی سینیٹ اجلاس میں شمولیت لازم ہے چنانچہ ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں۔
دوسری جانب دل کی تکلیف کے باعث سینیٹر اعجاز چوہدری کا پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی (پی آئی سی) میں معائنہ کیا گیا۔
جیل ذرائع کے مطابق سینیٹر اعجاز چوہدری کو سخت سیکیورٹی میں پی آئی سی لایا گیا، معائنے کے بعد اعجاز چوہدری کو اسلام آباد لے جایا جائے گا۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے پنجاب انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے 10 ماہ ہوگئے ہیں، جیل کے اندر قید ہوں، انڈر ٹرائل ہوں مجھے ہر سیشن کے پروڈکشن آرڈر ملنے چاہیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میں ڈپٹی چیئرمین کا شکرگزار ہوں جنہوں نے میرے پروڈکشن آرڈر جاری کیے، پروڈکشن جاری ہونے سے میں کم از کم صدارتی ووٹ ڈالنے اسلام آباد جاؤں گا۔
سینیٹر اعجاز چوہدری نے کہا کہ وہ قومیں مشکلات کا شکار رہتی ہیں جو اپنی عوام کی رائے کو اہمیت نہیں دیتیں۔
انہوں نے کہا کہ اب آپ سمجھ لیں پاپا اور چچا کی حکومت بن گئی ہے۔