Aaj Logo

اپ ڈیٹ 08 مارچ 2024 02:19pm

بی جے پی نے کرکٹر محمد شامی کو مسلمان سیاستدان ’بھائی‘ سے لڑانے کی تیاری کرلی

بھارت کی ہندو انتہا پسند حکمران جماعت بی جے پی نے مسلمان کرکٹر محمد شامی کو الیکشن لڑانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ محمد شامی مغربی بنگال سے لوک سبھا کا الیکشن لڑیں گے۔

کرکٹ کے گراؤنڈ میں سجدہ کرتے کرتے رکنے پر وائرل ہونے والے محمد شامی کو بی جے پی کی جانب سے الیکشن لڑانے کا فیصلہ ایک خاص حکمت عملی کے تحت کیا گیا ہے۔

محمد شامی نے ورلڈ کپ میں بھارت کی شکست کے بعد اب تک کرکٹ نہیں کھیلی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق حال ہی میں ان کی سرجری ہوئی ہے۔

نومبر میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران ہی سری لنکا کے خلاف پانچ وکٹیں لینے کے بعد محمد شامی سجدہ کرتے کرتے رک گئے تھے۔ ورلڈ کپ بھارت آسٹریلیا سے ہار گیا جس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے کھلاڑیوں سے ڈریسنگ روم میں ملاقات کی تھی۔ ان کھلاڑیوں میں محمد شامی بھی شامل ہے اور ان کی مودی سے بات چیت کی ویڈیو وائرل ہوئی تھی۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ محمد شامی اس کے بعد بھی بی جے پی کی قیادت سے رابطے میں رہے اور ان کی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات ہوئی۔

اب بی جے پی نے محمد شامی کو لوک سبھا کے الیکشن میں اتارنے کا فیصلہ کیا ہے لیکن یہ فیصلہ محض کرکٹر کی حوصلہ افزائی کے لیے نہیں بلکہ ایک سیاسی چال کے طور پر کیا گیا ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق محمد شامی کو مغربی بنگال کے علاقے بصیرہاٹ سے میدان میں اتارا جائے گا جہاں کا ایک گاؤں سندیش خالی حالیہ دنوں خبروں میں تھا۔

سندیش خالی کے خبروں میں ہونے کے سبب وہاں ایک مسلمان سیاستدان شیخ شاہ جہاں کی مقبولیت اور ان سے جڑے تنازعات ہیں۔

شیخ شاہ جہاں کا تعلق ترنمول کانگریس سے ہے اور علاقے میں سب لوگ انہیں ’بھائی‘ کہہ کر بلاتے ہیں۔

ان دنوں وہ ان تنازعے میں ہیں۔ کچھ خواتین نے شیخ شاہ جہاں پر جنسی زیادتی کی کوشش کا الزام عائد کیا جس کے بعد انہیں گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتاری کے بعد شیخ شاہ جہاں کو ترنمول کانگریس سے معطل کردیا گیا۔

بی جے پی شیخ شاہ جہاں کو اپنے لیے مشکل سمجھتی ہے اور اسی وجہ سے رواں ہفتے نریندر مودی نے خود ان خواتین سے ملاقات کی جنہوں نے شیخ شاہ جہاں پر الزامات عائد کیے تھے۔

اب محمد شامی کو اسی شیخ شاہ جہاں کے خلاف مقابلے کے لیے تیار کیا جا رہا ہے۔ جس کا مقصد بظاہر کرکٹ میں شامی کی مقبولیت سے فائدہ اٹھانا بھی ہے۔

انڈیا ٹوڈے کے مطابق محمد شامی نے تاحال بی جے پی کے فیصلے کے حوالے سے اپنے ردعمل کا اظہار نہیں کیا۔

Read Comments