وزیراعظم شہباز شریف نے آزاد کشمیر کے شہر مظفرآباد کا دورہ کرکے شدید بارشوں و برفباری کے متاثرین سے ملاقات کی اور کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت سے مل کر بحالی کا کام کریں گے، جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو 20 لاکھ روپے فی کس دیےجائیں گے۔
مظفر آباد میں وزیر اعظم شہباز شریف سے وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے ملاقات کی۔ جس میں حالیہ بارشوں اور برفباری سے ہونے والے نقصان اور بحالی کے کاموں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
تقریب سے خطاب میں وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ قدرتی آفات سے آزاد کشمیر میں 8 افراد جاں بحق اور درجنوں زخمی ہوئے۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آج یہاں متاثرہ خاندان سے اظہار تعزیت کرنے آیا ہوں، آزاد کشمیر کی حکومت سے مل کر بحالی کا کام کریں گے، حکومت کی ذمہ داری ہے کہ متاثرین کی معاونت کرے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے، ذاتیات سے ہٹ کر پسند ناپسند کو دفن کرنا ہے اور پاکستان کی خاطر مل بیٹھ کر کام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں کڑوے فیصلے کرنے ہیں اور وہ اشرافیہ کیلئے ہوں گے، ٹیکس چور مافیا پاکستان کو نقصان پہنچا رہا ہے، اب وقت آگیا ہم ان کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں، اس کا فائدہ عام آدمی کو ہوگا۔
شہباز شریف نے کہا کہ قدرتی آفات کے زخمیوں کےلیے 5 لاکھ روپے فی کس امداد دی جائے گی، جاں بحق افراد کے اہل خانہ کو 20 لاکھ روپے فی کس دیےجائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ مکمل تباہ شدہ مکانات کے لیے 7 لاکھ روپے دیے جائیں گے، جزوی نقصان شدہ مکانات کے لیے ساڑھے 3 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ 13مارچ تک تمام ریلیف کی رقوم فراہم کردی جائے گی، رقوم کی تقسیم شفاف انداز میں کی جائے گی، این ڈی ایم اے کی مدد سے نقصانات کا تخمینہ لگایا جائے گا۔
اس سے قبل وزیر اعظم سے ملاقات کے موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا تھا کہ کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی پر وزیراعظم پاکستان کے مشکور ہیں، پاکستان کی حکومت اور عوام ہمیشہ آزادکشمیر کی عوام کےساتھ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بارشوں سے 88مکانات مکمل جبکہ221 کو جزوی نقصان پہنچا، آزاد کشمیر میں 1122 کو فعال کرنا چاہتے ہیں۔