سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے پنجاب میں مخصوص نشستیں نہ ملنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے ایڈووکیٹ اشتیاق اے خان کی وساطت سے درخواست دائر کی، درخواست میں الیکشن کمیشن سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ الیکشن کمیشن نہ تو ٹربیونل ہے اور نہ ہی عدالت ہے، پنجاب اسمبلی میں سیٹوں کے تناسب سے سنی اتحاد کونسل کو مخصوص نشستیں ملنی چاہئیں، سنی اتحاد کونسل نے الیکشن لڑا یا نہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔
صاحبزادہ حامد رضا کی درخواست میں یہ بھی کہا گیا کہ الیکشن کمیشن کا عمل آئین میں ترمیم کے مترادف ہے، الیکشن کمیشن کا فیصلہ اپنے اختیارات سے تجاوز ہے، عدالت الیکشن ایکٹ کا سیکشن 104، رول 94 خلاف آئین قرار دے۔
یاد رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کی درخواست چار ایک سے مسترد کر دی تھی۔
سنی اتحاد کونسل کی درخواست مسترد ہونے کے پارٹی 77 مخصوص نشستوں سے محروم ہو گئی تھی اور یہ نشستیں ملسم لیگ ن، پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم اور جے یو آئی کو مل گئی ہین۔
پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حلف روک دیا، مزید سماعت کیلئے لارجربینچ تشکیل
پشاور ہائیکورٹ نے مخصوص نشستوں پر حکم امتناع میں 13مارچ تک توسیعکردی