Aaj Logo

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2024 03:55pm

پشاور ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی رہنماؤں کو الیکشن نتائج کی مصدقہ دستاویزات فراہم کا حکم

پشاور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنماؤں کو انتخابی نتائج کی مصدقہ دستاویزات دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس شکیل احمد اور جسٹس ارشد علی پر مبنی 2 رکنی بینچ نے پی ٹی آئی رہنماؤں کی الیکشن نتائج کے دستاویزات کی فراہمی کے لیے درخواستوں پر سماعت کی، ان درخواست گزاروں میں تیمور جھگڑا، کامران بنگش اور دیگر رہنما شامل ہیں۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کو تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔

وکیل درخواست گزار شمائل احمد بٹ نے دلائل دیے کہ الیکشن رولز کے مطابق امیدوار کو مصدقہ دستاویزات دینا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے، ہم الیکشن کمیشن کے پاس جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے آر او کے پاس جاؤ ، وہاں جاتے ہیں تو کہا جاتا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس جاؤ۔

وکیل الیکشن کمیشن نے محسن کامران جواب دیا کہ الیکشن کمیشن کے پاس فارم 45, 47 جب آئے تو ہم نے اپلوڈ کئے، جن آر اوز نے 14 دن کے اندر فارم جمع نہیں کرائے الیکشن کمیشن نے ان کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے، الیکشن کمیشں نے ویب سائٹ پر فارم اپلوڈ کئے ہیں وہاں سے یہ حاصل کرسکتے ہیں۔

جسٹس سید ارشد علی نے الیکشن کمیشن کے وکیل سے استفسار کیا کہ درخواست گزاروں کو مصدقہ کاپی کون دے گا؟ جس پر وکیل محسن کامران نے جواب دیا کہ یہ آر اوز سے بھی دستاویزات لے سکتے ہیں، وہاں پر درخواست دیں۔

جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ الیکشن رولز میں الیکشن کمیشن کا ذکر ہے کہ دستاویزات دے گا؟ جس پر درخواست گزاروں کے وکیل علی گوہر درانی ایڈووکیٹ نے کہا کہ رولز 91 کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن مصدقہ دستاویزات فراہم کرے گا، دستاویزات ہر امیدوار کا حق ہیں، ہمیں خدشہ ہے کہ فارم 45 اور 47 میں روزانہ کی بنیاد پر تبدیلی کی جا رہی ہے۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ الیکشن رولز کے مطابق الیکشن کمیشن دستاویزات دے گا، وہ آپ کو تصدیق شدہ فارم دینگے تو پھر اس کے بعد کوئی کیسے تبدیلی کرے گا، آپ کے پاس فارم موجود ہوگا۔

عدالت نے الیکشن کمیشن کو درخواست گزاروں کو انتخابی نتائج کے تصدیق شدہ دستاویزات فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے درخواستیں نمٹا دیں۔

کامران بنگش

بعدازاں پشاور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کامران بنگش نے کہا کہ 8 صوبائی حلقوں پر پیٹیش دائر کی گئی تھی، ریٹرنگ آفسران اور ڈی آر او آفس میں موجود نہیں، الیکشن کمیشن سمیت آر او آفس میں کوئی ڈیٹا موجود نہیں۔

کامران بنگش نے کہا کہ 28 دن گزر گے لیکن فارم 45 ویب سائٹ پر اپلوڈ نہیں ہوا، تیمور سلیم جھگڑا کے حلقہ کا فارم 45 اپلوڈ کیا مگر ایک گھنٹے بعد غائب ہوگیا ہے، 3 قسم کے فارم 45 اس وقت مارکیٹ میں موجود ہیں۔

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ نے اجازت دے دی ہیں کہ وہ تصدیق شدہ فورم 45 جاری کرے، 8 تاریخ والے نہیں ہمیں نئے فارم 45 فراہم کیا جارہا ہے، جو ہمیں منظور نہیں، پولنگ اسٹیشن کی سی سی ٹی وی ویڈیو بھی جاری کی جائے، فارم 47 اور فارم 48 خود سے بنائے گے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2024 کے انتخابات میں عوام نے ہمیں پہلے سے زیادہ سپوٹ کیا، خواتین اور بزرگ افراد نے ہمارے لیڈز شپ پر اعتبار کیا، پارٹی میں کسی قسم کے کوئی اختلافات نہیں، وزیراعلی خیبرپختونخوا میں نئے وزراء سمیت تمام پارٹی ارکین کو اعتبار ہے۔

مزید پڑھیں

’خیبر پختونخوا میں 73 فیصد دھاندلی ہوئی‘، اپسوس کی رپورٹجاری

پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدواروں کیخلاف کارروائی روک دی، مقدماتکی تفصیل طلب

Read Comments