ہر والدین کو اپنے بچوں کو زندگی کی دوسری مہارتوں کے ساتھ آزادی سے اپنے کام خود کرنے کی عادات بھی سکھانا اہم ہوتا ہے۔ تاکہ وہ ان پر کم سے کم انحصار کریں۔
آسان سادہ کھانا بنانے سے فٹنس تک ان ابتدائی مہارتوں کی تربیت سے آپ انہیں آنے والی زندگی کوکامیاب بنانے کے لئے سیٹ کر سکتی ہیں ۔
ابتداء میں اپنے بچے کو کھانا بنانےکی بنیادی باتیں سکھائیں ،جیسے انڈے کو تلنے سے پہلے انہیں توڑنا اور پھر احتیاط سے فرائی پین میں ڈالنا کہ انڈے کا چھلکا اندر نہ جائے۔
یہ فعل انہیں آزادی سے کام کرنے کی عادت ڈالے گا ۔
اپنے بچوں کو مقاصد اورعزائم سیٹ کرنا اور پھراپنے خوابوں کو حاصل کرنا اور اس کے گرد کام کرنا سیکھائیں ۔انہیں اپنے مقاصد کی حقیقت اور انہیں مکمل کرنے کی ڈیڈلائن کی عادت ڈالیں ۔
انہیں متحرک رکھیں اور اس ڈیڈ لائن کے اندراپنے مقاصد کےحصول پر توجہ مرکوز رکھنا ان کی زندگی میں نظم وضبط بھی پر لائے گا ۔
صاف کچن صرف لذیذ کھانوں کی تیاری کے لئےہی نہیں ،بلکہ ایک اچھی ہائیجن عادات کو پروموٹ کرنے کے لئے بھی ضروری ہے ۔
اپنے بچوں کو کچن کےبرتنوں کو دھونے ،کاونٹر کو پونچھنےاور پکانے کے بعد کچن کی صفائی کی اہمیت اور عادت ڈالیں۔
کپڑوں پر استری کرنا بظاہر دنیاوی معاملہ لگتا ہے ،لیکن یہ وقت کی بچت اور دیرپا تاثر بھی دیتا ہے ۔ بچوں کو دکھائیں کہ مختلف فیبرکس اور گارمنٹس پر کیسےاستری کی جاتی ہے ۔
پریزینٹیشن کی اہمیت بتائیں کہ اچھی شخصیت کے لئے اچھے حلیے کی بھی اہمیت ہوتی ہے ۔۔
جو وہ چاہتےہیں اسکے لئے بچت کی عادات ڈالیں۔
بچوں کو پیسوں کی اہمیت اور بچت انہیں آںے والی زندگی کے لئےایک ذمہ دار معاشی عادات کی تشکیل میں مدد دیتی ہے۔
بچوں کے لئے آزادانہ امور کی انجام دہی کے لئے ذاتی ابلاغ کی بھی اہمیت ہے۔ فون اٹھائیں اور ان سےدادا دادی یانانانانی ، انکل ، آنٹی اور کزنز سے بات چیت کے لئے کہیں۔
اپنے رشتوں سے رابطہ نہ صرف فیملی کے رشتوں کو مضبوط بنائے گا بلکہ ہمدردی اورپیار کے جذبات کو بھی فروغ دے گا۔
ہمدردی اور مہربانی وہ جذبات ہیں جنہیں بچوں کے اندر ابتدا سے ہی پروان چڑھانے چاہیے ، تاکہ وہ ایک اچھے انسان بن سکیں۔
اپنے بچے کے اندر مہربانی کے جذبات کی حوصلہ افزائی کریں ، خواہ وہ پڑوسی کا سامان اٹھانے میں مدد کرناہویا اپنی ٹیچر کو شکریہ کا نوٹ لکھ کر دینا ہو ۔
بچوں کو سیکھائیں کہ تنہائی ایک گفٹ ہے جو کی پوری زندگی آپ کے کام آتی ہے ۔
اکیلے وقت گزارنے کی اہمیت سے بچوں کو آگاہ کریں۔ اس اکیلے وقت کو اپنے لئے صرف کرنے کی حوصلہ افزائی کریں ،خواہ وہ کسی کتاب کا مطالعہ ہو یا، کسی مشغلے کا اختیار کرنا ہو یا صرف اپنی سوچیں اور تخیلات ہوں ۔