پتوکی کے علاقے ناروکی میں 13 سالہ گھریلو ملازمہ کی گھر سے پھندا لگی لاش برآمد ہوئی ہے۔
پولیس کے مطابق پتوکی کے علاقے ناروکی کی رہائشی 13سالہ طیبہ گھریلو ملازمہ تھی اور لوگوں کے گھروں میں کام کاج نہیں کرنا چاہتی تھی جبکہ والدہ کام کروانے پر باضد تھی اور انکار کرنے پر والدہ نے بچی پر تشدد بھی کیا جس پر طیبہ 2 روز سے کام پر نہیں جارہی تھی۔
پولیس کے مطابق دلبرداشتہ 13 سالہ طیبہ نے اپنے بھائی کو بھی بتایا کہ وہ خودکشی کرنے جارہی ہے اور بچی نے گھر میں اکیلی ہونے کا فائدہ اٹھا کر مبینہ اپنے ہی دوپٹے سے پھندا لے کر درخت سے لٹک گئی۔
بچی کے ماموں نے بتایا کہ طیبہ کے والد نے دوسری شادی کر رکھی ہے اور کئی سالوں سے گھر نہیں آیا، جس وجہ سے بچی کی والدہ اور بھائی محنت مزدوری کرکے گزر بسر کرتے ہیں۔
تھانہ سٹی پولیس اور کرائم سین کی ٹیموں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلیے ہیں۔
ایس ایچ او محمد اسلم بھٹی نے آج نیوز کو بتایا کہ تحقیقات جاری ہے اور لاش کا پوسٹ مارٹم کروا رہے ہیں تاکہ معلوم ہوسکے کہ آیا یہ خودکشی ہے یا قتل۔
لاہور: سوئی گیس کالونی میں گھریلو ملازم نے خودکشیکرلی
کراچی : بچوں کے ساتھ خود سوزی، والد دم توڑ گیا، 3 بچے جھلس کرزخمی
ذہنی دباؤ اور پریشانی آج کی تیز رفتار زندگی میں بہت عام ہے۔ مشکلات سے نمٹنے کیلئے ہر انسان کو سہارے، اچھے مشورے اور رہنمائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ براہ کرم آپ ہیلپ لائن سے رابطہ کریں۔
اگر آپ اداس محسوس کر رہے ہیں۔ آپ تنگ ماحول میں کام کرنے کی وجہ سے تناؤ محسوس کر رہے ہیں۔
کسی بھی بیماری کی وجہ سے پریشانی محسوس کر رہے ہیں یا حال میں آپ کوئی ذہنی بیماری کی تشخیص ہوئی ہے۔
آپ کے ڈاکٹر نے آپ کو کونسلنگ لینے کا مشورہ دیا ہے، آپ محسوس کر رہے ہیں کہ آپ کیفیت کو کوئی نہیں سمجھ رہا ہے۔
آپ درج ذیل ہیلپ لائنز سے رابطہ کرسکتے ہیں اور ان سے بات کرسکتے ہیں۔
مائنڈ آرگنائزیشن: 35761999 042
امنگ: 4288665 0317
ٹاک ٹومی ڈاٹ پی کے: 4065139 0333
بات کرو: 5743344 0335
تسکین: 5267936 0332
روح: 3337664 0333
روزن: 22444 0800
اوپن کونسلنگ 35761999 042
یہاں یہ بات اہم ہے کہ آپ کو کیا کرنا چاہیے۔ اگر آپ کا کوئی جاننے والا فرد خودکشی کرنے کی کوشش کرتا ہے یا کسی بھی طرح کی علامات ظاہر کرتا ہے، تو براہ کرم درج ذیل ہدایات پرلازمی عمل کریں۔
اس بات کو یقینی بنانے کی کوشش کریں کہ انہیں تنہا نہ چھوڑیں۔
ایسی چیزوں کو اِن کے پاس سے ہٹا دیں جس سے وہ خود کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایسے فرد کو طبی یا ذہنی صحت کے ماہر سے مدد لینے کے لیے اس کی حوصلہ افزائی کریں۔