پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کو پاکستان میں حملوں سے روکنے کے لیے افغانستان پر دباؤ ڈالا جائے، افغان عبوری حکومت سے مطالبہ کیا جائے کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی سے تعلق ختم کرے۔
پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا افغانستان میں کالعدم ٹی ٹی پی کے مالیاتی زرائع کی نشاندہی کی جائے، تحقیقات کی جائے کہ کالعدم ٹی ٹی پی نے جدید فوجی سامان کیسے حاصل کیا؟
سلامتی کونسل کے اجلاس میں اقوام متحدہ نے بھی افغانستان میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی پر اظہارتشویش کیا۔
افغانستان کے لیے نمائندہ خصوصی روزا اوتن بائیفا نے کہا کالعدم ٹی ٹی پی کے بارے میں پاکستان کو بھی تشویش ہے، طالبان جب تک وعدے پورے نہیں کرتے انہیں تسلیم کرنا مشکل ہوگا، طالبان خواتین پر ناروا پابندیاں ختم اور انسانی حقوق کی پاسداری کریں۔
سلامتی کونسل کا یہ اجلاس افغانستان کے لیے اقوام متحدہ کے مشن کی توسیع کے فیصلے کے لیے منقعد ہوا۔
اقوام متحدہ کے نمائندے نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ افغانستان کی عبوری حکومت کے اندر اختلافات موجود ہیں جبکہ افغانستان میں بدامنی کے واقعات میں نومبر سے جنوری کے دوران 36 فیصد اضافہ ہوا ہے۔