شیل پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ کی ذیلی کمپنی شیل پاکستان لمیٹڈ (ایس پی ایل) خسارے سے نکل آئی ہے، شیل پاکستان کو 2023 میں اربوں کا منافع ہوا ہے۔
شیل پاکستان کو 2022 میں 82.31 ملین روپے کے نقصان کے بالکل برعکس 2023 میں ٹیکس دینے کے بعد 6.21 ارب روپے کا منافع ہوا ہے۔
شیل پاکستان ایک آئل مارکیٹنگ کمپنی (OMC) ہے،جس کا منافع اس کی دوسری آمدنی میں بڑے پیمانے پر اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔
بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے نوٹس کے مطابق، بورڈ آف ڈائریکٹرز نے چھ مارچ کو کمپنی کی مالیاتی اور آپریشنل کارکردگی کا جائزہ لینے کے لیے میٹنگ کی اور صفر فائنل کیش ڈیویڈنڈ کا اعلان کیا۔
30 ستمبر 2023 کو ختم ہونے والے نو مہینوں میں عبوری کیش ڈیویڈنڈ 5 روپے فی شیئر رہا۔
2023 میں فی حصص آمدنی (ای پی ایس) 27.34 روپے ریکارڈ کی گئی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 0.34 روپے فی حصص تھی۔
گزشتہ سال کی اسی مدت میں ریکارڈ کی گئی خالص آمدنی 412.69 بلین روپے کے مقابلے میں بڑھ کر 431.65 بلین ہو گئی، جو کہ تقریباً 5 فیصد اضافہ ہے۔
تاہم، کمپنی کے مجموعی منافع میں 8 فیصد سے زیادہ کی کمی واقع ہوئی ہے، جو 2023 میں 30.77 بلین روپے تک جا پہنچا جبکہ گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران یہ منافع 33.59 بلین روپے تھا۔
اس کمی کی وجہ فروخت ہونے والی مصنوعات کی لاگت میں اضافہ ہے، جو 2022 میں 379.11 بلین روپے سے 2023 میں 400.88 بلین روپے تک 6 فیصد بڑھ گئی۔
دوسری طرف، اس آئل مارکیٹنگ کمپنی کی ’دیگر آمدنی‘ میں 666 فیصد کی تیزی سے اضافہ دیکھا گیا، جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 3.27 بلین روپے کے مقابلے میں 2023 میں 9.03 بلین روپے تک پہنچ گئی۔
نتیجتاً، شیل پاکستان کا 2023 میں 9.03 بلین روپے کا آپریٹنگ منافع ہوا، جبکہ جو گزشتہ سال کی اسی مدت میں 3.27 بلین روپے کا نقصان ہوا تھا۔
اس عرصے کے دوران، شیل کی مالیاتی لاگت 2023 میں بڑھ کر 2.5 بلین روپے ہو گئی، جو کہ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 1.36 بلین روپے کے مقابلے میں 84 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔ اس مدت کے دوران اعلی مالیاتی لاگت کو شرح سود میں اضافے سے منسوب کیا جا سکتا ہے۔
پچھلے سال جولائی میں، شیل پاکستان نے اعلان کیا تھا کہ اس کی بنیادی کمپنی شیل پاکستان لمیٹڈ نے اپنی شیئر ہولڈنگ فروخت کرنے کے ارادے کو مطلع کر دیا ہے۔