غصہ ایک قدرتی جذبہ ہےاور بچوں کی ضد اور غصہ تو ویسے ہی مشہور ہے۔ اگروہ کبھی ضد پر آجائیں تو پھر کسی کی نہیں سنتے۔
بعض اوقات بچے غصے میں چینختے اور چلاتے ہیں۔ چیزیں توڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ تو والدین انہیں ڈانٹ کر یا مار کر چپ کرانے کی کوشش کرتے ہیں۔
والدین کا یہ طرزعمل بچوں کو مزید بھڑکا دیتا ہے۔والدین کو چاہئے کہ ایسی صورت میں وہ بذلہ سنجی کا مظاہرہ کرے۔کیونکہ یہ وقت صبرو تحمل کا تقاضہ کرتا ہے۔
اگر بچوں کے غصے کوٹھنڈا کرنے کےلئے درست الفاظ کا انتخاب کیا جائے تو یہ بچوں کو اس کیفیت سے باہر نکالنے کے لئے زیادہ موثر ہوتا ہے۔
بچوں کو سمجھانے ،سپورٹ کرنے اور پیار کا احساس دلانے کے لئے ان جملوں کا استعمال کار آمد رہے گا۔
بچوں کو یہ جاننے دیں کہ انکے جذبات کیا معنی رکھتے ہیں۔ ان کے احساسات جاننے کا مطلب یہ ہے کہ آپ ان کے احساسات کی عزت کرتے ہیں۔اورانہیں سننے کی ہمت رکھتے ہیں۔
اکثر غصے کی کیفیت میں بچے خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں۔ بچوں کو معلوم ہونا چاہیے کہ آپ انکی سپورٹ کے لئے ان کے پاس موجود ہیں ۔ اس طرح وہ عدم تحفظ کا شکار نہیں ہوں گے۔
ہمدردی وہ کنجی ہے، جو آپ کے بچوں کے غصے کو دور کر کے انہیں اپنائیت دے گی۔ بچے جن چیلنجوں کا سامنا کرتے ہیں ۔ ان کو پہچانیں اور ان سے نمٹنے میں ان کی مدد کریں
غصے کے اوقات میں محبت کا اظہار کرنا والدین اور بچوں کے تعلق کو مضبوط بناتا ہے۔ بچوں کو اپنی محبت کا احساس دلانا انہیں تحفظ کا احساس دے گا۔
ایک بار جب بچے غصے کی کیفیت سے باہر نکل آئیں اور پر سکون ہو جائیں تو ان کے نزدیک بیٹھ کر آرام سے پوچھیں کہ طیش میں آنے کی اصل وجہ کیا تھی ۔ ان کی حوصلہ افزائی کریں اور پیار سے سمجھائیں۔ جب انہیں ضرورت ہو ان کی رہنمائی کریں۔