نومنتخب وزیراعظم شہباز شریف کی فنانس ٹیم میں سب سے بڑے بینک ایچ بی ایل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد اورنگزیب کو معاون خصوصی بنانے کی تیاری ہو رہی ہے۔ موجودہ معاشی صورتحال میں پاکستان کو آئی ایم ایف کے ساتھ نئے معاہدے کی اشد ضرورت ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ محمد اورنگ زیب جو اس وقت ایچ بی ایل کے سی ای او ہیں، کو وزیراعظم کا معاون خصوصی برائے خزانہ مقرر کیے جانے کا امکان ہے، اس سے قبل حبیب بینک کے سی ای او کو وزیر خزانہ بنانے کی خبریں آئی تھیں۔
واضح رہے کہ نو منتخب وزیر اعظم شہباز شریف نے پیر کو عہدے کا حلف اٹھایا اور اب انھیں کابینہ کا انتخاب کرنا ہے جس میں سب سے اہم فنانس ٹیم ہے، کیونکہ پاکستان کا موجودہ 3 ارب ڈالر، 9 ماہ کا آئی ایم ایف پروگرام اگلے ماہ ختم ہو رہا ہے۔
پاکستان کو فوری طور پر آئی ایم ایف کے ایک نئے معاہدے کی ضرورت ہے تاکہ ملکی معیشت کو سہارا دیا جا سکے۔
اس لئے آئی ایم ایف سے مذاکرات کیلئے محمد اورنگزیب کو معاون خصوصی بنانے کی تیاری ہورہی ہے، تاہم حتمی فیصلہ ہونا ابھی باقی ہے۔
یہ بات بھی واضح رہے کہ اس حوالے سے حکمراں جماعت اور ایچ بی ایل کے ترجمانوں نے فوری طور پر کوئی مؤقف دینے سے گریز کیا ہے۔
پاکستانی نشریاتی ادارے نے وزیر اعظم کے قریبی ذرائع کے حوالے سے یہ بھی بتایا کہ اورنگ زیب کو ممکنہ طور پر وزیر خزانہ کا عہدہ دیا جاسکتا تھا لیکن بینکر کے پاس پارلیمنٹ میں ایسی نشست نہیں ہے جو قانون کے مطابق مکمل وزیر بننے کے لیے ضروری ہے۔
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہے کہ اورنگ زیب معاون خصوصی کی حیثیت سے بھی وزیر خزانہ ہوں گے یا کوئی اور وزیر خزانہ کا اضافی قلمدان سنبھالے گا۔
اورنگ زیب ایشیا میں واقع جے پی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک کے سی ای او کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکے ہیں اور عالمی مارکیٹوں کے ساتھ کام کرنے کا وسیع تجربہ رکھتے ہیں۔
آئی ایم ایف معاہدے کے علاوہ، پاکستان کو اپنے کم ذخائر کو بڑھانے کے لئے فنڈز لانے کے لئے غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی بھی ضرورت ہے، جو بڑی بیرونی فنانسنگ ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ اپنی گرتی ہوئی معیشت کو دوبارہ اٹھانے کے لئے اہم ہے۔
حلف اٹھانے کے بعد شہباز شریف نے فوری طور پر خزانہ کے حکام اور مشیروں سے ملاقات کی اور انہیں توسیعی فنڈ سہولت کے لیے آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت شروع کرنے کی ہدایت کی۔ حکومت کی انفارمیشن ٹیم کی جانب سے صحافیوں کے ساتھ شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ اورنگ زیب اس ملاقات کا حصہ تھے۔ اس کے علاوہ قائد ن لیگ نواز شریف سے بھی اورنگزیب ملاقات کرچکے ہیں۔
ملک کے انگریزی اخبار دی نیوز نے اعلیٰ سرکاری ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کے جائزہ مشن سے آئندہ ہفتے اہم مذاکرات کے لیے تیار ی شروع کر دی ہے اور وفاقی کابینہ کی تشکیل و حلف برداری کے فوری بعد بات چیت کیلئے آئی ایم ایف کو رسمی دعوت بھیج دی جائے گی۔